عمران خان کی 24 نومبر کو اسلام آباد میں مارچ کی فائنل کال
اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں اپنے حامیوں کو فائنل مارچ کے لیے جمع ہونے کی کال دے دی ہے۔ عمران خان نے یہ فیصلہ سیاسی حالات اور حکومت کے خلاف اپنے احتجاج کے تسلسل کے طور پر کیا ہے، جس کا مقصد نئے انتخابات کا مطالبہ اور ملک میں “حقیقی آزادی” کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔
مارچ کی اہمیت اور پیغام
عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ 24 نومبر کا یہ مارچ پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت پر دباؤ بڑھانے کا آخری مرحلہ ہوگا۔ عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک میں جلد از جلد نئے اور شفاف انتخابات کرائے جائیں تاکہ عوام کو اپنے حقیقی نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملے۔ انہوں نے اپنے کارکنان اور عوام سے پرجوش شرکت کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ یہ مارچ ملک کے مستقبل کے لیے ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
سیکیورٹی اقدامات اور حکومتی تیاری
اسلام آباد میں ممکنہ مارچ کے پیشِ نظر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی الرٹ ہیں اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کی تیاری کی جا رہی ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے خصوصی پلان ترتیب دیا جا رہا ہے۔
عوام اور سیاسی حلقوں کا ردعمل
عمران خان کی اس فائنل کال کے بعد سیاسی حلقوں اور عوام میں ایک بار پھر جوش و خروش دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کچھ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ یہ مارچ ملک میں سیاسی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے، جبکہ دیگر کا مؤقف ہے کہ اس سے ملک میں انتشار اور غیر یقینی کی صورتحال میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
عمران خان کا یہ فیصلہ پاکستان کی سیاسی صورتحال میں ایک نئی لہر کو جنم دے رہا ہے اور 24 نومبر کا یہ مارچ ملک کی سیاست میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔