نانگا پربت:پاکستان کی دلفریب چوٹی جو “کِلر ماؤنٹین” کے نام
سے جانی جاتی ہے
نانگا پربت، جسے کلر ماؤنٹین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پاکستان کی دوسری سب سے اونچی اور دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی ہے۔ یہ پہاڑ قراقرم اور ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے، جس کی بلندی تقریباً 8,126 میٹر (26,660 فٹ) ہے۔ نانگا پربت اپنی مشکل چڑھائی اور خطرناک راستوں کی وجہ سے دنیا بھر کے کوہ پیماؤں کے لیے ایک خاص دلچسپی کا مرکز ہے۔ اس چوٹی کی فطرت میں خطرات کا سامنا کرنا ہر کوہ پیما کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے “قاتل پہاڑ” کا لقب بھی دیا گیا ہے
نانگا پربت کی جغرافیائی خصوصیات
نانگا پربت گلگت بلتستان کے دیامر ضلع میں واقع ہے، جو شمالی پاکستان کا ایک پہاڑی علاقہ ہے۔ یہ پہاڑ ہمالیہ کے مغربی حصے میں واقع ہے، اور یہ واحد بلند چوٹی ہے جو قراقرم کے پہاڑی سلسلے کا حصہ نہیں ہے۔ نانگا پربت کی نمایاں خصوصیات میں اس کا عمودی ڈھال اور مشکل چڑھائی شامل ہیں، جو اسے دیگر چوٹیوں سے منفرد بناتی ہیں۔ اس کی چوٹی پر پہنچنا انتہائی مشکل ہے، اور اس کے مغربی جانب “روپل فیس” دنیا کا سب سے بڑا برفانی چہرہ ہے، جو تقریباً 4,600 میٹر بلند ہے۔
چڑھائی کی تاریخ اور مشکلات
نانگا پربت کی پہلی کامیاب چڑھائی 1953ء میں آسٹریلوی کوہ پیما ہرمن بوہل نے کی۔ اس سے پہلے کئی مہمات ناکام ہوئیں اور متعدد کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ موسم کی غیر متوقع تبدیلی، برف باری، تیز ہوائیں، اور شدید سردی کے باعث یہ چوٹی کوہ پیماؤں کے لیے ہمیشہ ایک کٹھن چیلنج رہی ہے۔ جدید آلات اور ٹیکنالوجی کے باوجود، آج بھی نانگا پربت کی مہمات میں کامیابی کی شرح کم ہے، جس کے سبب اس کی چڑھائی کو ایک بڑامعرکہ سمجھا جاتا ہے۔
نانگا پربت کا موسمی ماحول
نانگا پربت کا موسم نہایت سرد اور شدید ہوتا ہے۔ یہاں گرمیوں میں بھی درجہ حرارت بہت کم ہوتا ہے، جبکہ سردیوں میں درجہ حرارت -40 ڈگری سیلسیس تک گر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، برف باری اور برفانی طوفانوں کا سامنا اکثر کوہ پیماؤں کو کرنا پڑتا ہے۔ نانگا پربت کا علاقہ موسمی حالات کی غیر متوقع تبدیلی کے لئے مشہور ہے، جو کوہ پیماؤں کی جان کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
نانگا پربت اور سیاحت
ہر سال سینکڑوں سیاح، فوٹوگرافر، اور کوہ پیما نانگا پربت کا سفر کرتے ہیں۔ یہ چوٹی قدرتی خوبصورتی، بلند و بالا پہاڑوں اور وادیوں کے مناظر کے لیے مشہور ہے۔ نانگا پربت کی موجودگی نے پاکستان کو عالمی سیاحت کے نقشے پر ایک اہم مقام دیا ہے۔ یہاں کی وادیاں، جھیلیں اور پہاڑوں کا سلسلہ سیاحوں کے لیے جاذب نظر ہیں۔ حکومت پاکستان نے بھی سیاحت کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس مقام کی طرف راغب ہوں۔
نانگا پربت کی ثقافتی اہمیت
نانگا پربت مقامی لوگوں کے لئے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کے اردگرد کی وادیاں قدیم روایات اور ثقافتوں سے مالا مال ہیں۔ یہاں کے لوگ اپنی زبان، لباس، اور مخصوص رسومات کی وجہ سے بھی منفرد ہیں۔ نانگا پربت اور اس کے اردگرد کے علاقے پاکستان کی ثقافتی ورثہ کی علامت ہیں، جہاں کئی قدیم قصے کہانیاں بھیمشہور ہیں۔
چڑھائی کے لئے احتیاطی تدابیر
نانگا پربت پر چڑھنے والے کوہ پیماؤں کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ وہ اپنی جسمانی فٹنس کو بہتر بنائیں اور مکمل تیاریاں کر کے آئیں۔ یہاں کا موسم اور پہاڑی راستے خطرات سے بھرپور ہیں۔ اس لئے جدید آلات، موسمی لباس، اور رہنماؤں کے ساتھ سفر کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ تجربہ کار کوہ پیماؤں کا کہنا ہے کہ نانگا پربت پر چڑھائی کے دوران پرسکون رہنا اور اچھی جسمانی حالت میں ہونا اہم ہے۔
نانگا پربت کی عالمی شہرت
نانگا پربت نے بین الاقوامی کوہ پیما برادری میں اپنی ایک خاص حیثیت بنائی ہے۔ اس چوٹی کو فتح کرنے کی خواہش اور اس سے وابستہ چیلنجز کوہ پیماؤں کے لئے ایک خواب کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہاں کی چڑھائیوں کی داستانیں اور یہاں ہونے والے حادثات ہمیشہ عالمی میڈیا کی زینت بنتے رہے ہیں۔ نانگا پربت نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنے منفرد مقام کے سبب شہرت حاصل کی ہے