یورپی یونین کے سائنسدانوں نے 2024 کو دنیا کا گرم ترین سال قرار دیتے ہوئے اس تشویشناک انکشاف میں بتایا ہے کہ اس سال کے دوران عالمی درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ یہ اضافہ زمین کے مختلف خطوں میں شدید موسمی تبدیلیوں، خشک سالی، جنگلاتی آگ، اور سمندری سطح میں اضافے جیسے مسائل کا باعث بنا۔
ماحولیاتی تبدیلیوں کا گہرا اثر
سائنسدانوں کے مطابق، 2024 میں ریکارڈ توڑ گرمیاں زیادہ تر ماحولیاتی تبدیلیوں اور گرین ہاؤس گیسز کے بڑھتے اخراج کی وجہ سے ہوئیں۔ مختلف ممالک میں ہونے والے موسمیاتی اثرات نے عالمی برادری کو بڑھتی ہوئی ماحولیاتی تباہ کاریوں کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔
عالمی اوسط درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ
2024 کے دوران عالمی اوسط درجہ حرارت نے ماضی کے تمام ریکارڈز کو پیچھے چھوڑ دیا، جس نے ماہرین کو خبردار کر دیا ہے کہ اگر ان ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکا نہ گیا تو آئندہ نسلوں کے لیے مستقبل خطرناک ہو سکتا ہے۔
فوری اقدامات کی ضرورت
یورپی سائنسدانوں نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ زمین کی بقا کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کنٹرول نہ کیا گیا تو نہ صرف ماحولیاتی تبدیلیاں مزید شدت اختیار کریں گی بلکہ اس سے انسانی اور قدرتی زندگی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
ماحول دوست پالیسیز کا مطالبہ
رپورٹ میں ماحول دوست پالیسیز کو اپنانے اور کلائمیٹ چینج پر قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اگرچہ بعض ممالک نے اپنے کاربن اخراج کو کم کرنے کے لئے مثبت اقدامات اٹھائے ہیں، مگر مزید ٹھوس اور بڑے پیمانے پر اقدامات ناگزیر ہیں۔
یہ صورتحال نہ صرف دنیا کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے بلکہ ماحولیاتی بقا کے لیے فوری اور سنجیدہ ردعمل کی بھی متقاضی ہے۔