Monday, June 16, 2025
ہومPoliticsپاکستان کی سکیورٹی پر امریکی پابندیوں کا اثر نہیں پڑے گا: دفتر...

پاکستان کی سکیورٹی پر امریکی پابندیوں کا اثر نہیں پڑے گا: دفتر خارجہ

پاکستان کی سکیورٹی پر امریکی پابندیاں دفاعی فیصلوں کا تسلسل

اسلام آباد: پاکستان کی سکیورٹی کا فیصلہ پاکستانی قوم کرے گی

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی کے فیصلے پاکستانی عوام ہی کریں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نے ماضی میں بھی مختلف پابندیوں کا سامنا کیا، مگر اس کے باوجود پاکستان نے اپنی سکیورٹی پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی۔

امریکی پابندیوں کا دفاع اور دفاعی فیصلے

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پابندیوں کا پاکستان کے دفاعی فیصلوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ان کے مطابق، پاکستان اپنے دفاعی پروگراموں پر نظر رکھے گا اور ان پابندیوں سے دفاعی حکمت عملی میں تبدیلی نہیں آئے گی۔

میزائل پروگرام پر امریکی پابندیاں

ترجمان نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام پر لگائی گئی پابندیاں غیر ضروری اور نا انصافی پر مبنی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے کبھی بھی امریکہ سے ایسے تعلقات استوار کرنے کی خواہش نہیں کی کہ جنگ کی صورت میں میزائل کی ضرورت پیش آئے۔

بھارت کی میزائل ٹیکنالوجی پر تبصرہ

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خطے میں میزائل سسٹمز اور جوہری ٹیکنالوجی کی دوڑ بھارت نے شروع کی ہے۔ پاکستان کے مطابق، بڑی طاقتوں کو بھارت کے اس اقدام کے خلاف قدم اٹھانا چاہیے تاکہ خطے میں امن قائم رہے۔

پاکستان کے آئینی معاملات

فوجی عدالتوں سے متعلق یورپی یونین کے تحفظات پر پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور عدالتوں میں اندرونی معاملات حل کرنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔ پاکستانی قوم اپنے داخلی مسائل کو خود حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

امریکی پابندیاں اور پاکستانی ادارے

گزشتہ دنوں امریکہ نے پاکستان کے چار اداروں پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری پر پابندی لگائی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بتایا کہ یہ ادارے پاکستان کے میزائل پروگرام میں مددگار تھے۔

پابندیوں میں شامل ادارے

امریکی پابندیوں میں شامل پاکستانی اداروں میں اسلام آباد کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور کراچی میں تین ادارے اختر اینڈ سنز، ایفیلی ایٹس انٹرنیشنل اور روک سائیڈ انٹرپرائزز شامل ہیں۔

جنوبی ایشیا سے باہر میزائل کی تیاری

امریکی نائب مشیر برائے قومی سلامتی نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان ایسے میزائل تیار کر رہا ہے جو نہ صرف جنوبی ایشیا میں بلکہ امریکا جیسے دور دراز کے اہداف کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کا پاناما کینال کا کنٹرول واپس لینے کا اعلان

Most Popular