Tuesday, June 17, 2025
ہومPoliticsمدارس رجسٹریشن آرڈیننس حکومتی فیصلہ اور قانونی تحفظ

مدارس رجسٹریشن آرڈیننس حکومتی فیصلہ اور قانونی تحفظ

مدارس رجسٹریشن آرڈیننس: قانونی حیثیت کے لیے نیا حکومتی اقدام

مدارس رجسٹریشن کے حوالے سے حکومتی فیصلہ

وفاقی حکومت نے مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق ایک صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق، یہ آرڈیننس صدر مملکت آصف علی زرداری کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔ اس فیصلے کی بنیاد وزیر اعظم، مولانا فضل الرحمان، اور صدر زرداری کی ملاقاتوں پر رکھی گئی ہے۔

اسٹیک ہولڈرز کی رضامندی

ذرائع نے بتایا ہے کہ مدارس رجسٹریشن آرڈیننس پر جمعیت علمائے اسلام سمیت تمام متعلقہ فریقین نے اتفاق کر لیا ہے۔ اس آرڈیننس میں ڈائریکٹوریٹ جنرل مذہبی تعلیم اور سوسائٹی رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ کے ذریعے مدارس کو قانونی تحفظ دیا جائے گا۔

آئینی ترمیم اور مدارس رجسٹریشن

مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے دوران اپنی پارٹی کے اراکین کے ووٹوں کو مدارس رجسٹریشن بل کے حق میں استعمال کیا۔ انہوں نے سوسائٹی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری کو اپنی اہم شرط کے طور پر منوایا۔

بل کی منظوری کا عمل

یہ بل 20 اکتوبر کو سینیٹ سے منظور کیا گیا اور 21 اکتوبر کو قومی اسمبلی نے اس کی منظوری دی۔ بعد ازاں، اسے صدر پاکستان کو دستخط کے لیے پیش کر دیا گیا۔

دستخط میں تاخیر

صدر آصف علی زرداری کی جانب سے تاحال اس بل پر دستخط نہیں کیے گئے ہیں۔ اس تاخیر کی وجہ سے مدارس رجسٹریشن بل قانونی شکل اختیار نہیں کر سکا۔

یہ بھی پڑھیں:وفاقی حکومت نے اتحاد تنظیم المدارس دینیہ کے تمام مطالبات کو تسلیم کرلیا

Most Popular