Wednesday, June 18, 2025
ہومPoliticsمفتی مینک کی اپیل: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عالمی...

مفتی مینک کی اپیل: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عالمی حمایت کا مطالبہ

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، معروف اسلامی اسکالر مفتی اسماعیل مینک، جو اپنی معتدل سوچ اور سماجی مسائل پر مؤثر انداز میں روشنی ڈالنے کی وجہ سے مشہور ہیں، نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عوام سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ایک پٹیشن پر دستخط کرنا انصاف اور انسانیت کی حمایت کا ایک اہم قدم ہے۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا پس منظر

ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک معروف پاکستانی نیوروسائنس دان ہیں، جنہیں 2010 میں امریکہ کی ایک عدالت نے دہشت گردی کے الزامات کے تحت 86 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کیس کو عالمی سطح پر متنازعہ سمجھا گیا ہے، اور کئی انسانی حقوق کے ادارے اس پر سوالات اٹھا چکے ہیں۔ عافیہ صدیقی کے خاندان اور پاکستان میں مختلف طبقات نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں اور انہیں غلط طریقے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے مختلف فورمز پر آواز اٹھائی جا رہی ہے تاکہ انصاف ممکن بنایا جا سکے۔

مفتی مینک کا بیان

مفتی مینک نے کہا: “انصاف کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی آواز ان لوگوں کے لیے بلند کریں جنہیں بے گناہ قید میں رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کا معاملہ صرف ایک فرد کا نہیں، بلکہ یہ انصاف، انسانی حقوق اور اخلاقیات کے اصولوں کا معاملہ ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ اس پٹیشن کے ذریعے اپنی حمایت کا مظاہرہ کریں تاکہ عالمی برادری پر دباؤ ڈالا جا سکے اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے یہ مہم ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

عالمی برادری کا کردار

مفتی مینک نے دنیا بھر کے مسلمانوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مہم میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے، چاہے وہ کسی بھی ملک یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنا اس جدوجہد کا اہم حصہ ہے۔

مفتی مینک ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عالمی حمایت کی اپیل کر رہے ہیں

حکومتِ پاکستان کا موقف

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر حکومتِ پاکستان مختلف ادوار میں امریکہ سے سفارتی سطح پر بات چیت کرتی رہی ہے۔ تاہم، ابھی تک اس معاملے میں کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔ عوامی دباؤ اور عالمی سطح پر مہم چلانے سے امید کی جا رہی ہے کہ یہ مسئلہ ایک بار پھر نمایاں ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عوامی اور حکومتی سطح پر مزید کوششیں ضروری ہیں۔

مفتی مینک کی اس اپیل نے لوگوں کو ایک بار پھر عافیہ صدیقی کے معاملے پر غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ عوامی حمایت، میڈیا کی کوریج اور عالمی دباؤ کے ذریعے امید ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کے حق میں کوئی مثبت پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں:  بنگلہ دیش کا بھارت میں تربیتی پروگرام منسوخ

Most Popular