قومی ایئر لائن کے کپتان نے طیارہ غلط رن وے پر اتاردیا
قومی ائیرلائن کی دمام سے ملتان جانے والی پرواز کی لاہور ائیرپورٹ پر لینڈنگ کا معاملہ
قومی ائیرلائن کی دمام سے ملتان جانے والی پرواز پی کے 150 کی لاہور ائیرپورٹ پر لینڈنگ کے حوالے سے تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب طیارہ لاہور ائیرپورٹ پر پہنچا اور اسے اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے لینڈ کرنے کی اجازت ملی۔
پائلٹ نے طیارہ غلط رن وے پر اتارا
ذرائع کے مطابق، پی کے 150 کے کپتان نے طیارہ غلط رن وے پر اتارا جس کی وجہ سے طیارے کے لینڈنگ کی حالت میں خلل آیا۔ یہ غلطی نہ صرف طیارہ کے سفر میں رکاوٹ کا باعث بنی بلکہ اس نے دیگر ایئرلائنس کی پروازوں کے شیڈول پر بھی اثر ڈالا۔
تحقیقات کا آغاز
بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ اس واقعے کی اصل وجوہات کا پتہ چلایا جا سکے۔ تحقیقات کا مقصد یہ سمجھنا ہے کہ آیا طیارے کے کپتان کی غفلت یا کوئی اور تکنیکی مسئلہ اس غلط لینڈنگ کا سبب بنا۔
پائلٹ اور فرسٹ افسر کے خلاف تحقیقات
بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی ہدایت پر، پی آئی اے کے کپتان اور فرسٹ افسر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا انہوں نے ایئرپورٹ کی حکام کی ہدایات کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا یا اس میں کوئی دوسری وجہ تھی۔
کپتان نے اے ٹی سی کی ہدایت کو نظرانداز کیا
تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ اے ٹی سی کنٹرولر کی ہدایت کو بھی کپتان نے نظر انداز کیا۔ طیارہ ایک میل دوری پر اصل رن وے سے دوسرے رن وے کی طرف جا رہا تھا۔ اس صورتحال سے ایئرلائن کی طرف سے فوری طور پر ایکشن لیا گیا تاکہ مزید کسی قسم کی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔
غلط رن وے پر لینڈنگ
رپورٹ کے مطابق، اے ٹی سی نے کپتان کو رن وے نمبر 36 آر پر لینڈ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم کپتان نے بتائے گئے رن وے کی جگہ دوسرے رن وے پر طیارہ اتار دیا۔ یہ غلط فیصلہ نہ صرف طیارے کی سیفٹی کے لیے خطرہ تھا بلکہ ایئرپورٹ کی رن وے کی سیکیورٹی پروسیجرز کے خلاف بھی تھا۔
یورین سیمپل اور ٹیسٹ
بورڈ آف سیفٹی کی ہدایت پر، کپتان اور فرسٹ افسر کے یورین سیمپل اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے ہیں تاکہ اس بات کا پتہ چلایا جا سکے کہ ان کی ذاتی حالت اور صلاحیت میں کسی قسم کی کوئی کمی تو نہیں تھی۔ یہ ٹیسٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں کہ دونوں اہلکار مکمل طور پر کام کرنے کی حالت میں تھے۔
غفلت کا الزام
سی اے اے کے ذرائع کے مطابق، پی آئی اے کے کپتان اور فرسٹ افسر نے مسافروں کی زندگی کو خطرے میں ڈالا۔ اے ٹی سی کی ہدایت کو نظر انداز کرتے ہوئے فلائٹ سیفٹی رولز کی خلاف ورزی کی گئی، جس سے نہ صرف پرواز کی سیفٹی متاثر ہوئی بلکہ اس واقعے نے ایئرلائن کی ساکھ پر بھی اثر ڈالا۔
پی آئی اے کا ایکشن
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی آئی اے کے طیارے نے دوسرے رن وے پر لینڈنگ کی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد، پی آئی اے نے کپتان اور فرسٹ افسر کو گراؤنڈ کر دیا تھا تاکہ اس غلط لینڈنگ کی تحقیقات مکمل کی جا سکیں اور ایئرلائن کے دیگر عملے کے لیے ایک سبق سکھایا جا سکے۔ ایئرلائن کی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا کہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔