شام ادریس نے سات سال بعد خاموشی توڑ دی، ڈکی بھائی کے خلاف چونکا دینے والے انکشافات، شام ادریس نے سات سال بعد خاموشی توڑ کر ڈکی بھائی کی حقیقت بے نقاب کر دی
پاکستان کے مشہور یوٹیوبر شام ادریس نے اپنی تازہ ترین ویڈیو کے ذریعے ایک بار پھر ڈیجیٹل دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
شام نے اپنی ویڈیو میں ساتھی مواد تخلیق کار سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کے ساتھ طویل عرصے سے جاری تنازعے کے تاریک پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ دونوں انفلوئنسرز، جو کبھی نوجوان سامعین کو اپنی گرما گرم آن لائن دشمنی کے ذریعے محظوظ کرتے تھے، وقت کے ساتھ ساتھ بظاہر صلح کر چکے تھے۔
اس ویڈیو میں شام نے انکشاف کیا کہ تنازعے کے عروج پر ڈکی بھائی اور ان کے فالوورز کی جانب سے انہیں ہراسانی اور ذاتی حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ بھی اس بدتمیزی کی زد میں آئیں، جہاں ان کے حجاب کو نہایت نازیبا انداز میں نشانہ بنایا گیا۔
شام نے مزید انکشاف کیا کہ ان کے والد پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، جس سے ان کے خاندان کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
ان ذاتی حملوں کے باوجود، شام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈکی بھائی کو معاف کر دیا اور آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا، اور کئی سالوں تک ایک خوشگوار تعلقات قائم رکھنے کی کوشش کی۔
تاہم، اب شام کا کہنا ہے کہ ڈکی بھائی نے دوبارہ نقصان دہ رویہ اپنانا شروع کر دیا ہے اور اس بار ان کا نشانہ چھوٹے یوٹیوبرز اور کمزور مواد تخلیق کار ہیں۔ شام نے اپنی ویڈیو میں ان افراد کے بیانات شیئر کیے جو مبینہ طور پر ڈکی کے دھمکی آمیز رویے کا شکار ہوئے۔ ان الزامات میں خاندانوں کو ہراساں کرنے، کام کو نقصان پہنچانے اور ذاتی جائیدادوں پر حملے جیسے واقعات شامل ہیں۔
ڈکی بھائی کے خلاف سب سے زیادہ کھل کر بولنے والوں میں سے ایک مواد تخلیق کار بادلابروتھر بھی ہیں، جنہوں نے ڈکی پر حالات کو اپنے حق میں موڑنے اور اپنے آن لائن اثر و رسوخ کا غلط استعمال کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
شام ادریس نے ڈکی بھائی سے اپیل کی کہ وہ اپنے رویے پر غور کریں اور متاثرہ افراد سے معافی مانگیں۔ “یہ سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے”، شام نے زور دیتے ہوئے کہا۔
شام نے چھوٹے تخلیق کاروں پر پڑنے والے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈکی بھائی کو اپنے اقدامات کے نتائج پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ذاتی طور پر کوئی کدورت نہیں رکھتے لیکن سمجھتے ہیں کہ ڈکی کے مسلسل زہریلے رویے کو عوامی سطح پر اجاگر کرنا ضروری ہے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: عاطف اسلم کا حیران کن انکشاف: کئی برسوں سے موسیقی نہ سننے کی کہانی