بھارتی حکومت کو دفاعی بجٹ میں 95 فیصد اضافے کی تجویز
بھارتی وفاقی بجٹ میں دفاعی اخراجات میں اضافہ
نئی دہلی: بھارت نے مالی سال 2025-26 کے لیے اپنا وفاقی بجٹ پیش کر دیا ہے، جس میں دفاعی اخراجات کے لیے 6.81 ٹریلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ رقم گزشتہ سال کے ابتدائی اندازوں سے 9.5 فیصد زیادہ ہے۔
بجٹ کا بنیادی استعمال
یہ اضافی بجٹ نئے ہتھیاروں کی خریداری کے بجائے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی میں خرچ کیا جائے گا۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، مجموعی بجٹ میں سے 4.7 ٹریلین روپے افرادی قوت پر لاگت کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ 1.80 ٹریلین روپے جنگی سازوسامان کی خریداری پر خرچ کیے جائیں گے۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ
رواں سال کے دفاعی بجٹ میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 4.5 فیصد زائد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس بجٹ میں 486 ارب روپے ہوائی جہاز اور ایرو انجنز کی خریداری کے لیے، جبکہ 243.9 ارب روپے بحری بیڑوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
بجٹ کی تقسیم پر تحفظات
بھارتی وزارت دفاع کے ایک سابق مالی مشیر کا کہنا ہے کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ دفاعی بجٹ کا بڑا حصہ صرف تنخواہوں اور پنشن پر خرچ ہو رہا ہے، جبکہ جدید اسلحے اور دفاعی سازوسامان کی خریداری کے لیے نسبتاً کم رقم رکھی جا رہی ہے۔
زیر استعمال بجٹ کے اعداد و شمار
رواں مالی سال کے دوران بھارت کو ابھی 125 ارب روپے دفاعی بجٹ میں سے خرچ کرنے باقی ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ طویل مذاکرات کے بعد ہونے والے دفاعی معاہدوں کی سست پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ترجمان افواج پاکستان کا انڈین آرمی چیف کے جھوٹے بیان پر ردعمل