گزشتہ ایک سال میں ملکی معیشت میں بہتری آئی:مفتاح اسماعیل
معاشی ترقی میں بہتری
وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ملکی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 5.8 فیصد رہی، جو پچھلے 13 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔
فی کس آمدن اور غربت کی شرح
اقتصادی سروے 2017-18 کے مطابق، فی کس آمدن 1641 ڈالر سالانہ رہی، جو 0.5 فیصد کی شرح سے بڑھی۔ غربت کی سطح 24.3 فیصد رہی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاشی ترقی کے باوجود سماجی مسائل ابھی بھی موجود ہیں۔
دہشت گردی میں نمایاں کمی
رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں دہشت گردی کے واقعات میں 62.2 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس کے باوجود، پاکستان کو اس جنگ کے باعث 7 ارب 54 کروڑ ڈالر کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
اخراجات اور ترقیاتی منصوبے
رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران جاری اخراجات جی ڈی پی کے 7.4 فیصد رہے، جو گزشتہ سال 7 فیصد تھے۔ ترقیاتی اخراجات 25.4 فیصد تک بڑھے، جس سے بنیادی ڈھانچے کی بہتری پر توجہ ظاہر ہوتی ہے۔
ٹیکس آمدن اور مہنگائی کی صورتحال
رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آر کی آمدن میں 15.8 فیصد اضافہ ہوا۔ مہنگائی کی شرح میں گزشتہ پانچ سالوں میں بتدریج کمی ریکارڈ کی گئی، جو ایک مثبت اقتصادی پیش رفت ہے۔
اسٹاک مارکیٹ اور تجارتی توازن
اسٹاک مارکیٹ انڈیکس تاریخی سطح پر پہنچتے ہوئے 52,876 پوائنٹس تک گیا۔ نو ماہ کے دوران برآمدات 17 ارب 10 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات 44 ارب 38 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جس سے تجارتی خسارے میں اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔
روپے کی قدر اور زر ترسیلات
پاکستانی روپے کی قدر میں 9.2 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، تاہم بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ ملکی معیشت کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔
قرضوں کی صورتحال
حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 858 ارب 30 کروڑ روپے کے قرضے لیے۔ مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ بیرونی قرضوں میں اضافہ نہیں ہوا، بلکہ معیشت کی سمت درست کی جا چکی ہے۔
معیشت میں استحکام
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے بیک وقت معیشت کو بہتر بنانے اور مہنگائی پر قابو پانے کا مشکل کام کامیابی سے انجام دیا۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے، جو ملک کے بہتر مستقبل کی نشاندہی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سربیا میں حکومت مخالف احتجاج، وزیراعظم میلوس ووچیوچ کا استعفیٰ