پائیدارامن صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے:وزیراعظم
مسئلہ فلسطین کے حل کی ضرورت
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پائیدار اور منصفانہ امن صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ممکن ہے۔
ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں شرکت
دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے شیخ محمد بن زاید النہیان اور شیخ محمد بن راشد المکتوم کی قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب غزہ تباہ کن تنازع کے اثرات سے گزر رہا ہے۔
آزاد فلسطینی ریاست کی اہمیت
وزیراعظم نے کہا کہ آزاد فلسطین کا دارالحکومت القدس شریف ہونا چاہیے اور غزہ میں ہونے والا آپریشن نسل کشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس آپریشن میں 50 ہزار فلسطینی شہید ہوئے اور مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
دو ریاستی حل کی ناگزیریت
شہباز شریف نے زور دیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے لیے 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔
دبئی، ایک معاشی مرکز
وزیر اعظم نے کہا کہ دبئی مستقبل کا ایک اہم معاشی مرکز ہے اور پاکستان بھی معاشی ترقی کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شمسی توانائی کے فروغ کے لیے ٹیکسز میں کمی لائی جا رہی ہے جبکہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2.4 فیصد پر آ چکی ہے۔
توانائی کے شعبے میں ترقی
انہوں نے کہا کہ پاکستان 2030ء تک قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو اپنانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ پالیسی ریٹ 12 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے اور ملک میں توانائی و انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
بجلی کی پیداوار میں اضافہ
شہباز شریف نے اعلان کیا کہ جوہری، ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پن بجلی کے منصوبوں سے مزید 13 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش میں اضافہ کیا جائے گا۔
سرمایہ کاری کے مواقع
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین ملک ہے، جہاں ہنر مند افرادی قوت اور سٹریٹجک محل وقوع سرمایہ کاری کے لیے موزوں ہیں۔
سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات
آخر میں، انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی 70 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کے افراد پر مشتمل ہے، جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔