Tuesday, June 17, 2025
ہومPoliticsپاکستان میں 54 فیصد سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت ہونے کا...

پاکستان میں 54 فیصد سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت ہونے کا انکشاف

انسٹیٹیوٹ آف پبلک اوپینین ریسرچ کی تحقیق کے مطابق سگریٹ انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی موجودہ صورتحال پر ایک سروے رپورٹ جاری کی گئی، جس میں انکشاف ہوا کہ ملک میں بڑی تعداد میں سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت ہو رہے ہیں۔

یہ سروے 19 مختلف اضلاع میں کیا گیا، جس کے دوران 413 سگریٹ برانڈز کی نشاندہی کی گئی۔ حیران کن طور پر یہ تمام برانڈز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ریکارڈ میں درج نہیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 413 میں سے صرف 19 سگریٹ برانڈز پر ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سٹیمپ موجود تھا، جبکہ 95 برانڈز پر حکومت پاکستان کے منظور کردہ تصویری اور تحریری ہیلتھ وارننگ دیکھی گئی۔

مزید برآں، 286 سگریٹ برانڈز ایسے پائے گئے جن پر نہ تو کوئی ہیلتھ وارننگ موجود تھی اور نہ ہی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا ٹیکس سٹیمپ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سگریٹ پیکٹ پر تصویری ہیلتھ وارننگ کا قانون 2009 میں نافذ کیا گیا تھا، تاہم 16 سال گزرنے کے باوجود آج بھی حکومت کی منظور شدہ وارننگ کے بغیر سگریٹ کی فروخت جاری ہے۔

واضح رہے کہ 2021 میں سگریٹ انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا تاکہ ٹیکس چوری کو روکا جا سکے، مگر اس کے باوجود ملک میں 54 فیصد سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت کیے جا رہے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 332 سگریٹ برانڈز حکومت پاکستان کی مقرر کردہ کم از کم قیمت 162.25 روپے سے بھی کم پر فروخت کیے جا رہے ہیں، جو نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ ملکی معیشت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل واوڈا: ملک ایسے ہی چلے گا، جو بل پاس کرنا ہوگا کریں گے

Most Popular