رجـب بـٹ سمیت 10 افراد کے خلاف مقدمے میں پیکا ایکٹ دفعات شامل کرنے کا فیصلہ
مقدمے میں نئی دفعات شامل کرنے کا فیصلہ
معروف ٹک ٹاکرز رجب بٹ، حیدر شاہ، مان ڈوگر اور دیگر سات افراد کے خلاف درج مقدمے میں مزید سخت دفعات شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے مقدمے میں پیکا ایکٹ کی دفعات شامل کرنے پر قانونی مشاورت شروع کر دی ہے۔
یہ فیصلہ تفتیش کے دوران سامنے آنے والے شواہد اور قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جا رہا ہے۔
مقدمہ میں الزامات اور مدعی کا موقف
رجب بٹ اور ان کے ساتھیوں پر سوشل میڈیا پر ہراسانی اور سنگین دھمکیوں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
مدعی کے مطابق ملزمان نے ٹک ٹاک پر قابل اعتراض رویہ اپنایا اور مسلسل پریشان کرتے رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیس میں سوشل میڈیا قوانین اور سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا مؤقف
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے تصدیق کی کہ مقدمے میں پیکا ایکٹ کی دفعات شامل کرنے کا حتمی فیصلہ قانونی مشاورت کے بعد ہوگا۔
قانونی ماہرین اور پولیس تفتیشی ٹیم اس حوالے سے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہیں۔
پیکا ایکٹ کے تحت ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی ممکن ہو سکے گی۔
مدعی اور ملزمان کے درمیان تنازع
یہ مقدمہ سوشل میڈیا آرٹسٹ عمر فیاض کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
مدعی نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ رجب بٹ، مان ڈوگر اور حیدر شاہ مسلح افراد کے ساتھ ان کے گھر پہنچے۔
مان ڈوگر نے ٹک ٹاک لائیو کے دوران نازیبا زبان استعمال کی اور سنگین دھمکیاں دیں۔
ملزمان کی ضمانت اور پولیس کی تفتیش
پولیس حکام کے مطابق تمام نامزد ملزمان عبوری ضمانت حاصل کر کے شامل تفتیش ہو چکے ہیں۔
تفتیشی ٹیم مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
پیکا ایکٹ کی دفعات شامل کرنے کے بعد مقدمے کو مزید قانونی بنیادوں پر مضبوط بنایا جائے گا۔
سوشل میڈیا قوانین کا اطلاق
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر دھمکیاں دینا اور ہراسانی جیسے اقدامات سائبر کرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
پیکا ایکٹ میں ایسی سرگرمیوں کے خلاف واضح قوانین موجود ہیں۔
ملزمان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل سرگرمیوں کا بھی مکمل ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قاتلانہ دھمکیاں اور کلاشنکوف کے ساتھ گھر پہنچنے پر رجب بٹ، مان ڈوگر اور حیدر کے خلاف مقدمہ درج