Saturday, April 19, 2025
ہومReligionافطار کے بعد سردی کیوں لگتی ہے؟ رمضان میں بلڈ شوگر اور...

افطار کے بعد سردی کیوں لگتی ہے؟ رمضان میں بلڈ شوگر اور میٹابولزم کا تعلق

افطار کرنے کے بعد اچانک سردی کیوں لگنے لگتی ہے؟

رمضان میں روزمرہ زندگی کا بدلتا معمول

رمضان المبارک کے دوران ہماری روزمرہ زندگی میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں۔
سحر اور افطار کے مخصوص اوقات ہماری دن بھر کی روٹین طے کرتے ہیں۔
اس دوران کھانے پینے اور آرام کے اوقات بھی بدل جاتے ہیں، جس کا اثر جسم پر پڑتا ہے۔

افطار کے بعد سردی محسوس ہونا

کیا آپ نے کبھی محسوس کیا کہ افطار کے فوراً بعد اچانک سردی لگنے لگتی ہے؟
یہ کیفیت بہت سے افراد کو محسوس ہوتی ہے اور اکثر لوگ اس پر حیران ہوتے ہیں۔
یہ عام طور پر کسی بڑی بیماری کی علامت نہیں ہوتی، بلکہ اس کے پیچھے سادہ وجوہات ہیں۔

ٹھنڈی غذائیں اور موسم کا اثر

خصوصاً اگر افطار کے فوراً بعد آئس کریم یا دیگر ٹھنڈی چیزیں کھائی جائیں تو یہ احساس بڑھ سکتا ہے۔
یہ معاملہ خاص طور پر سرد موسم میں زیادہ شدت اختیار کر لیتا ہے۔
تاہم ہر فرد میں یہ احساس یکساں نہیں ہوتا بلکہ جسمانی فرق کے مطابق ردعمل آتا ہے۔

رمضان اور ذیابیطس کے مریض

ذیابیطس کے مریضوں میں روزے کے دوران بلڈ شوگر لیول خاص اہمیت رکھتا ہے۔
روزہ رکھنے سے بلڈ شوگر لیول میں کمی آ سکتی ہے، جو بعد از افطار جسم پر اثر ڈال سکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بعض افراد کو افطار کے بعد زیادہ ٹھنڈ محسوس ہوتی ہے۔

طویل فاقہ اور جسمانی ردعمل

رمضان میں سحری سے افطار تک 13 گھنٹے یا اس سے زیادہ کا وقفہ ہوتا ہے۔
اتنی لمبی مدت کے دوران نہ کھانے سے جسم کا نظام مختلف طریقے سے کام کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ کھانے کے بعد جسمانی درجہ حرارت میں تبدیلی محسوس ہوتی ہے۔

بلڈ شوگر میں کمی اور سردی کا احساس

ماہرین کے مطابق طویل فاقے کے دوران بلڈ شوگر لیول کم ہو جاتا ہے۔
بلڈ شوگر کم ہونے سے جسم کا سردی محسوس کرنے کا رجحان بڑھ جاتا ہے۔
افطار کے بعد کھانے کے باوجود یہ احساس کچھ وقت برقرار رہ سکتا ہے۔

کیلوریز کی کمی اور میٹابولزم

رمضان میں عام دنوں کے مقابلے میں کیلوریز کی مقدار میں کمی آتی ہے۔
کم کیلوریز اور سست میٹابولزم جسمانی درجہ حرارت کو برقرار رکھنے میں مشکل پیدا کرتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کھانے کے بعد بھی جسمانی حرارت کم محسوس ہوتی ہے۔

افطار کے بعد سردی سے بچاؤ

اگر افطار کے بعد اکثر سردی محسوس ہو تو اپنی غذا کا جائزہ لینا ضروری ہے۔
ممکن ہے آپ کو روزانہ معمول سے زیادہ کیلوریز کی ضرورت ہو۔
غذائی توازن اور متوازن کھانے سے اس کیفیت سے بچا جا سکتا ہے۔

اہم نوٹ

یہ معلومات مختلف طبی حوالوں سے اخذ کی گئی ہیں۔
کسی بھی جسمانی علامت کی صورت میں معالج سے مشورہ لینا ضروری ہے۔
خود تشخیص یا خود علاج سے گریز کریں تاکہ صحت مند رہ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:رمضان المبارک 2025: چاند کی رویت، تاریخیں اور ماہرین کی پیش گوئیاں

Most Popular