اچھی صحت کیلئے روزانہ کتنے قدم چلنا ضروری ہے؟
روزمرہ چہل قدمی صحت کا آسان نسخہ
اگر آپ اپنی مجموعی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو روزانہ چہل قدمی کو اپنی روٹین کا حصہ بنا لیں۔
برطانیہ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ روزانہ کی سادہ جسمانی سرگرمی طویل زندگی کا باعث بن سکتی ہے۔
چہل قدمی اور متوقع عمر میں اضافہ
لندن اسکول آف اکنامکس کے ماہرین کے مطابق جو افراد ورزش نہیں کرتے، اگر وہ روزانہ چہل قدمی کا معمول بنا لیں تو ان کی اوسط عمر میں تقریباً ڈھائی سال کا اضافہ ہوسکتا ہے۔
یہ تحقیق جسمانی سرگرمی اور زندگی کے دورانیے کے درمیان گہرے تعلق کو واضح کرتی ہے۔
ہفتہ وار قدموں کی تعداد اور بیماریوں سے تحفظ
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہر ہفتے 15 ہزار قدم چلنے سے مختلف بیماریوں کے خطرات میں نمایاں کمی آتی ہے۔
یہ عادت جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
ڈپریشن اور انزائٹی سے بچاؤ
ماہرین نے بتایا کہ روزمرہ چہل قدمی سے ذہنی امراض جیسے ڈپریشن اور انزائٹی سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
یہ سادہ سرگرمی ذہنی تناؤ کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
طویل مدتی تحقیق کے نتائج
تحقیق میں ایک لاکھ افراد کی صحت کا مشاہدہ مسلسل 10 سال تک کیا گیا۔
نتائج نے ثابت کیا کہ اچھی صحت کے لیے روزانہ 10 ہزار قدم ضروری نہیں بلکہ اس سے کم چلنے سے بھی مثبت اثرات حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
بزرگ افراد کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند
معمر افراد کے لیے روزمرہ چہل قدمی سب سے زیادہ فائدہ مند پائی گئی ہے۔
تحقیق کے مطابق 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں اس عادت سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 52 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
درمیانی عمر کے افراد کے لیے فوائد
45 سے 65 سال کے افراد کے لیے بھی یہ عادت مفید ثابت ہوئی ہے۔
اس عمر کے افراد چہل قدمی کو معمول بنا کر موت کا خطرہ 38 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔
جسمانی سرگرمی اور موٹاپے سے تحفظ
ماہرین نے واضح کیا کہ باقاعدہ جسمانی سرگرمی سے نہ صرف موٹاپے بلکہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
یہ دونوں مسائل امراض قلب اور دیگر سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید مشورہ
تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریض اگر ہر ہفتے 3 دن 5 ہزار قدم چلیں تو ان میں موت کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔
یہ معمولی تبدیلی بڑی طبی سہولت فراہم کر سکتی ہے۔
ایک دن میں 5 ہزار قدم کی افادیت
ماہرین نے بتایا کہ اگر کوئی ہفتے میں صرف ایک دن بھی 5 ہزار قدم چل لے تو اس کے جسمانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
یعنی یہ سادہ عادت صحت مند زندگی کا آسان راستہ ہے۔
طویل بیٹھنے کے دوران چہل قدمی کا کردار
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 10 ہزار قدم چلنے کے بعد اگر باقی وقت بیٹھ کر گزارا جائے تب بھی امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ معمولی جسمانی سرگرمی بھی مجموعی صحت پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔
چہل قدمی اور دل کے امراض سے تحفظ
آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ 2200 قدم چلنے کے بعد ہر اضافی قدم دل کے امراض اور قبل از وقت موت کے خطرے کو مزید کم کر دیتا ہے۔
یہ قدم صحت مند دل کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی ثابت ہو سکتی ہے۔
دن بھر میں 10 ہزار قدم اور صحت
سڈنی یونیورسٹی اور سدرن ڈنمارک یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بھی روزانہ 10 ہزار قدم چلنے کے فوائد ثابت ہوئے ہیں۔
یہ عادت مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ قبل از وقت موت کا خطرہ بھی کم کر دیتی ہے۔
تیز رفتاری سے چلنے کے فوائد
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر چہل قدمی تیز رفتاری سے کی جائے تو اس کے صحت پر مزید بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تیز چہل قدمی دل اور پھیپھڑوں کی صحت کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔
برطانوی شہریوں کی مانیٹرنگ
2013 سے 2015 کے دوران 78 ہزار سے زائد برطانوی شہریوں کی مانیٹرنگ ویئر ایبل ڈیوائسز کے ذریعے کی گئی۔
نتائج نے ثابت کیا کہ روزانہ 10 ہزار قدم چلنے والے افراد میں دماغی تنزلی کا خطرہ 50 فیصد اور دل کے امراض و کینسر کا خطرہ 30 سے 40 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
آسان مگر مؤثر صحت مند عادت
محققین کے مطابق یہ سادہ عادت روزمرہ معمول کا حصہ بنا کر نہ صرف صحت مند زندگی گزاری جا سکتی ہے بلکہ خطرناک امراض سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
روزمرہ چہل قدمی صحت کا وہ راز ہے جو ہر عمر میں فائدہ پہنچاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ناشتہ نہ کرنے کے صحت پر منفی اثرات: دماغی، جسمانی اور نفسیاتی مسائل