Saturday, April 19, 2025
ہومReligionسورۃ التوبہ کے آغاز میں بسم اللہ کیوں نہیں لکھی گئی؟

سورۃ التوبہ کے آغاز میں بسم اللہ کیوں نہیں لکھی گئی؟

سورۃ التوبہ کے آغاز میں بسم اللہ کیوں نہیں لکھی؟

سورۃ التوبہ کے آغاز میں” بسم اللہ الرحمن الرحیم” نہ ہونے کی چند بنیادی وجوہات ہیں، جنہیں علمائے کرام نے دلائل کے ساتھ واضح کیا ہےیہ سورت کفار اور مشرکین کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے خاتمے اور ان کے خلاف سخت اقدامات کے اعلان پر مشتمل ہے

:اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں

“بَرَاءَةٌ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ إِلَى الَّذِينَ عَاهَدْتُم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ”
(التوبہ: 1)

یہ اعلان ایک طرح سے ان کے لیے وارننگ تھی، جبکہ “بسم اللہ “عموماً رحمت اور شفقت کی علامت ہے، جو یہاں کے مضمون سے مطابقت نہیں رکھتی۔

صحابہ کرام کا عمل اور حضرت عثمانؓ کا فرمان
حضرت عبداللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمان بن عفانؓ سے دریافت کیا کہ سورۃ التوبہ کے آغاز میں بسم اللہ”کیوں نہیں لکھی گئی؟”تو انہوں نے جواب دیا

یہ سورت سورۃ الانفال سے مشابہ ہے، اور نبی کریمﷺ کی طرف سے دونوں کو الگ کرنے کے لیے کوئی واضح حکم نہیں آیا، اس لیے ہم نے بسم اللہ نہیں لکھی۔
(سنن الترمذی: 3086، مسند احمد: 440)

جنگ اور قتال کے احکامات
یہ سورت زیادہ تر کفار اور منافقین کے خلاف سخت اقدامات اور قتال سے متعلق احکامات پر مشتمل ہے۔ جیسا کہ فرمایا

“فَإِذَا انسَلَخَ ٱلۡأَشۡهُرُ ٱلۡحُرُمُ فَٱقۡتُلُواْ ٱلۡمُشۡرِكِينَ حَيۡثُ وَجَدتُّمُوهُمۡ”
 (التوبہ: 5)

چونکہ اس سورت میں زیادہ تر عتاب، سزا، اور جہاد کے احکامات دیے گئے ہیں، اس لیے “بسم اللہ” جو عمومی طور پر شفقت اور نرمی کے اظہار کے لیے آتی ہے، یہاں شامل نہیں کی گئی۔

سورۃ الانفال سے مشابہت
کئی مفسرین، جیسے امام ابن کثیرؒ اور امام فخرالدین رازیؒ، نے ذکر کیا ہے کہ سورۃ التوبہ اور سورۃ الانفال میں بہت سی مماثلتیں ہیں۔ نبی کریمﷺ کی طرف سے ان کے درمیان بسم اللہ لکھنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا، اس لیے صحابہ کرامؓ نے بھی اس عمل کو برقرار رکھا۔

سورۃ التوبہ کے آغاز میں”بسم اللہ الرحمن الرحیم” نہ لکھنے کی وجوہات درج ذیل ہیں

اس میں کفار اور مشرکین کے خلاف سخت احکامات دیے گئے ہیں، جبکہ “بسم اللہ”عمومی طور پر رحمت کی علامت ہوتی ہے۔

نبی کریمﷺ کی طرف سے واضح طور پر بسم اللہ لکھنے کا کوئی حکم نہیں آیا۔

حضرت عثمان بن عفانؓ اور دیگر صحابہؓ نے اسے سورۃ الانفال کے ساتھ جوڑا اور درمیان میں”بسم اللہ”شامل نہیں کی۔

اس سورت میں جہاد، قتال، اور منافقین پر سخت احکامات موجود ہیں، اس لیے “بسم اللہ” نہ لکھی گئی تاکہ اس کا مخصوص پیغام واضح رہے۔

یہی وہ وجوہات ہیں جن کی بنا پر قرآن مجید کے تمام مصاحف میں اس سورت کے آغاز میں”بسم اللہ”نہیں لکھی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: دجال کا ظہور: قیامت کی بڑی نشانی اور فتنے کی حقیقت

Most Popular