Saturday, April 19, 2025
ہومReligionصدقۂ فطر کس پر لازم ہے؟

صدقۂ فطر کس پر لازم ہے؟

صدقۂ فطر کس پر لازم ہے؟

صدقۂ فطر کی ادائیگی کن پر لازم ہے؟

صدقۂ فطر ہر اس مسلمان پر لازم ہے جو ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مساوی مالیت کا مالک ہو۔ اگر کسی کے پاس نقد رقم، سونا، چاندی، کاروباری مال یا ضرورت سے زائد اشیاء اس قدر موجود ہوں کہ ان کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو، تو اس پر صدقۂ فطر واجب ہو جاتا ہے۔

کون کون صدقۂ فطر ادا کرے گا؟

یہ ہر مسلمان، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، آزاد ہو یا غلام، بالغ ہو یا نابالغ، سب پر واجب ہوتا ہے۔ والدین پر لازم ہے کہ وہ اپنے نابالغ بچوں کا صدقۂ فطر بھی ادا کریں۔ حتیٰ کہ اگر کوئی بچہ عیدالفطر کے دن صبح صادق سے کچھ لمحے پہلے پیدا ہو، تب بھی اس کا صدقۂ فطر ادا کرنا ضروری ہے۔

صدقۂ فطر کا مقصد اور حکمت

صدقۂ فطر کا بنیادی مقصد مستحقین کی مدد کرنا اور انہیں عید کی خوشیوں میں شامل کرنا ہے۔ اس کے ذریعے ضرورت مند افراد کی مدد کی جاتی ہے تاکہ وہ بھی عید کے دن خوشی سے گزار سکیں۔ اس کے علاوہ، یہ روزے کی کمی کو پورا کرنے اور نیکیوں میں اضافہ کا ذریعہ بھی ہے۔

کیا صدقۂ فطر ہر کسی پر فرض ہے؟

جو شخص خود اتنا غریب ہو کہ اس کی ملکیت میں ضروریاتِ زندگی سے زائد اتنا مال نہ ہو جو ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو، تو اس پر صدقۂ فطر واجب نہیں ہوتا۔ البتہ اگر کوئی شخص اپنی استطاعت سے بڑھ کر کسی کو مدد فراہم کرنا چاہے

تو یہ باعثِ ثواب ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا قرآنی آیات کی پوسٹیں بنا کر لوگوں کو گروپس میں بھیجنا جائز ہے؟

Most Popular