Saturday, April 19, 2025
ہومPoliticsمہنگائی میں کمی کے اعداد و شمار کا اثر عوام تک نہیں...

مہنگائی میں کمی کے اعداد و شمار کا اثر عوام تک نہیں پہنچ رہا تو اس کا کوئی فائدہ نہیں: وزیر خزانہ

مہنگائی میں کمی کے اعداد و شمار کا اثر عوام تک نہیں پہنچ رہا تو اس کا کوئی فائدہ نہیں: وزیر خزانہ

لاہور میں میڈیا گفتگو

لاہور: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر مہنگائی میں کمی کے سرکاری اعداد و شمار کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ رہا تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی پالیسیوں کے ثمرات عام آدمی تک منتقل ہونا لازم ہیں، ورنہ اقتصادی استحکام بے معنی ہو جاتا ہے۔

تاجروں اور صنعتکاروں کیلئے اہم اعلانات

وزیر خزانہ نے کہا کہ چیمبرز کے مسائل اور صنعتوں کی مشکلات کا ہمیں علم ہے، تاجروں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ صنعتی ترقی ہی ملک کی ترقی کی بنیاد ہے، ہمیں ایک متوازن اور مستحکم معیشت کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

شرح سود میں کمی، مگر مہنگائی برقرار

انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 12 فیصد تک آ گیا ہے، جس سے کاروباری ماحول بہتر ہو رہا ہے، لیکن اس کے باوجود اگر مہنگائی کم ہونے کا فائدہ عام شہری کو نہیں ہو رہا تو پالیسی بے سود ہے۔ روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

مڈل مین کا کردار اور قیمتوں پر اثرات

محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا کہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر قابو پانے میں مڈل مین کا بڑا کردار ہے، جو من مانے نرخ وصول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ سے مل کر قیمتوں پر کنٹرول یقینی بنائیں گے۔

ریکوڈک پروجیکٹ اور ایکسپورٹس میں اضافہ

وزیر خزانہ نے کہا کہ بلوچستان میں ریکوڈک پروجیکٹ ہمارا خواب ہے، جو 2028 کے بعد پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرے گا۔ انہوں نے انڈونیشیا کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ صرف نِکل کی ایکسپورٹ سے اس نے 22 بلین ڈالر کمائے۔

رشوت کی روک تھام اور ایف بی آر میں اصلاحات

رشوت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہم رشوت لے رہے ہیں تو کوئی رشوت دے بھی رہا ہے، عوام سے گزارش ہے کہ رشوت دینا بند کریں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایف بی آر میں صاف ستھرے افراد کو شامل کیا جا رہا ہے اور ٹیکس سسٹم کو سادہ بنایا جائے گا۔ تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کا وعدہ بھی کیا گیا۔

تعلیم، آبادی اور ماحولیاتی چیلنجز

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں 5 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچیوں کی ہے۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی آبادی، ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کو اہم مسائل قرار دیتے ہوئے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں سموگ کی شدت نے اکتوبر سے فروری تک سانس لینا مشکل بنا دیا، ہمیں بیجنگ کی طرح طویل المدتی اقدامات کرنے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:مہنگائی 59 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی: ادارہ شماریات

Most Popular