سیستان میں 8 پاکستانیوں کا قتل، پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کا بیان سامنے آگیا
ایرانی سفارتخانے کا شدید ردعمل
اسلام آباد میں موجود ایرانی سفارتخانے نے ایران کے صوبے سیستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس افسوسناک واقعے کو غیر انسانی اور بزدلانہ قرار دیا ہے۔ سفارتخانے کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ناقابل قبول ہے اور ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کرتے ہیں۔
دہشتگردی پورے خطے کے لیے خطرہ ہے: ایران
ایرانی سفارتخانے نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشتگردی پورے خطے کے لیے ایک مسلسل اور مشترکہ خطرہ بنی ہوئی ہے۔ اس ناسور کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کو مشترکہ طور پر جدوجہد کرنی چاہیے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔
اجتماعی اور مربوط کوششوں کی ضرورت
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کے رجحان نے گزشتہ کئی دہائیوں میں ہزاروں بے گناہ جانیں لی ہیں۔ اس کے خاتمے کے لیے اجتماعی اور مربوط کوششیں وقت کی اہم ضرورت ہیں تاکہ اس لعنت سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔
واقعے کی تفصیل اور مقتولین کا تعلق
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایران کے صوبے سیستان کے شہر مہرستان میں پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے ایک ورکشاپ پر فائرنگ کر کے 8 پاکستانی کار مکینکس کو شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق تمام مقتولین کا تعلق پنجاب کے شہر بہاولپور سے تھا اور وہ روزگار کے سلسلے میں ایران میں مقیم تھے۔
وزیر اعظم پاکستان کا ردعمل
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ اس بزدلانہ کارروائی کی فوری اور شفاف تحقیقات کی جائیں، اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت 11 ماہ میں 3,546 کیسز ہار گئی سرکاری وکلاء کی کارکردگی پر سوالات