پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ انہیں جوڈیشل کمپلیکس میں سول ڈیوٹی جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے عالیہ حمزہ کو جیل بھیجنے کی درخواست کی۔
عالیہ حمزہ کے وکیل نے ان کی گرفتاری کے خلاف دلائل دیے اور ضمانت کی درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں، عدالت نے دو ملزمان زاہد اور شمیم آفتاب کو بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا، جبکہ عالیہ حمزہ کو اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ ساتھ ہی، دو دیگر ملزمان نعمان اور عادل کو بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔
عالیہ حمزہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنونشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا اور پولیس سے پوچھا کہ انہیں رات بھر حبس بے جا میں کیوں رکھا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے ان پر پتھراؤ کرنے کا جھوٹا الزام لگایا، حالانکہ اس دوران کوئی پتھر نہیں پھینکا گیا تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں پر مقدمہ درج کر لیا گیا تھا، کیونکہ وہ سڑک بلاک کر رہے تھے اور پولیس سے مزاحمت کر رہے تھے۔
عالیہ حمزہ کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ بیلف مقرر کر کے عالیہ حمزہ کی صحت کی تشویش کے حوالے سے کارروائی کرے، کیونکہ ویمن پولیس اسٹیشن کا دروازہ نہیں کھولا جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا