یکجہتی غزہ مارچ میں عوام کا بھرپور شرکت، اسرائیل اور امریکا پر شدید تنقید
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کی جانب سے منعقدہ ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ کے دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے 26 اپریل 2025 کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ مارچ میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی اور فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے۔
امریکا اور اسرائیل کے خلاف سخت موقف، حماس کا دفتر کھولنے کا مطالبہ
حافظ نعیم نے خطاب میں کہا کہ غزہ اس وقت ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، جہاں بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے اور ہر طرف تباہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے اور امریکا مسلمانوں اور انسانیت کا قاتل ہے۔ حافظ نعیم نے پاکستان میں حماس کا دفتر کھولنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ مسلم حکمران امریکا و یورپ کے طلبا سے سبق سیکھیں جو فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں۔
حکومت پر سوالات، اسرائیل سے تعلقات پر وضاحت کا مطالبہ
حافظ نعیم نے اپنے خطاب میں ان پاکستانی شخصیات پر سوال اٹھایا جو اسرائیل جا کر وعدے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے ان افراد کو پاکستان سے اسرائیل بھیجنے کا ذمہ دار کون ہے؟ اور اس عمل کی اجازت کس نے دی؟ ان سوالات پر جوابدہی ہونی چاہیے۔
فیض آباد پر ٹریفک بحال، حکومت کی یقین دہانی پر مظاہرین پرامن رہے
مارچ سے قبل جماعت اسلامی نے ضلعی انتظامیہ کو پُرامن مظاہرے کی یقین دہانی کرائی، جس کے بعد فیض آباد انٹرچینج کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے ایکسپریس وے پر ریلی کے پُرامن انعقاد پر رضامندی ظاہر کی، جبکہ ریڈ زون کے داخلی راستوں پر سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ ڈی چوک اور سرینا چوک پر کنٹینرز لگا دیے گئے، خار دار تاریں اور رکاوٹیں بھی نصب کی گئیں۔
وفاقی وزراء کا جماعت اسلامی سے رابطہ، مارچ نہ روکنے پر زور
مارچ سے قبل وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ سے رابطہ کیا۔ جماعت اسلامی کے اعلامیے کے مطابق دونوں وزرا سے اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین مارچ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے مارچ کو روکے، ایسا عمل پاکستان کو عالمی سطح پر رسوا کر سکتا ہے۔
اسلامی دنیا سے یکجہتی، کویت کے فیصلے کی تعریف
لیاقت بلوچ نے کویت کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کے اعلان کو پوری امت مسلمہ کی نمائندگی قرار دیا۔ انہوں نے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے عمل میں رکاوٹ نہ بنے اور کوئی نو گو ایریا نہ بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں کی مدد امت مسلمہ پر فرض ہوگئی، مفتی تقی عثمانی کا دو ٹوک بیان