چائے اور چاکلیٹ — بلڈ پریشر کا قدرتی حل
اگر آپ چائے پینے یا چاکلیٹ کھانے کے شوقین ہیں تو یہ خوشخبری آپ کے لیے ہے: ایک نئی تحقیق کے مطابق چائے، سیب، چاکلیٹ اور انگور جیسے غذائی اجزاء میں موجود قدرتی مرکب فلیونوئڈز بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ برطانیہ کی سرے یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق کے مطابق، یہ مرکبات دل اور خون کی شریانوں کی صحت بہتر کرتے ہیں اور ہائی بلڈ پریشر سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
تحقیق کی تفصیلات اور نتائج
تحقیق کے دوران 145 مختلف مطالعات کا تجزیہ کیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ جو افراد فلیونوئڈز سے بھرپور غذائیں کھاتے ہیں، ان کے بلڈ پریشر کی سطح میں واضح بہتری آتی ہے، خاص طور پر وہ افراد جو پہلے سے ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوتے ہیں۔ چائے یا چاکلیٹ جیسے قدرتی ذرائع سے حاصل ہونے والے فلیونوئڈز نہ صرف بلڈ پریشر کم کرتے ہیں بلکہ خون کی شریانوں کے اندرونی افعال کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر — ایک خاموش قاتل
محققین نے خبردار کیا کہ ہائی بلڈ پریشر اکثر بغیر علامات کے ہوتا ہے، اس لیے اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے مہلک امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ نمک کا زیادہ استعمال، ذہنی دباؤ، جسم میں پانی کی زیادتی اور غصہ جیسے عوامل ہائی بلڈ پریشر کی بڑی وجوہات ہیں۔
روزمرہ خوراک میں معمولی تبدیلیاں، بڑے فائدے
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روزمرہ خوراک میں چائے، سیب یا ڈارک چاکلیٹ کو شامل کر لیا جائے تو اس سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ یہ غذائیں ادویات کا نعم البدل نہیں ہیں، بلکہ ان کے ساتھ استعمال کرنے سے علاج میں بہتری آ سکتی ہے۔
تحقیق کی اشاعت
یہ تحقیق European Journal of Preventive Cardiology میں شائع ہوئی، جس میں زور دیا گیا کہ فلیونوئڈز سے بھرپور خوراکیں نہ صرف بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہیں بلکہ دل کی مجموعی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:روزانہ کچھ بادام کھانے سے آپ ان امراض سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں