پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اہم ملاقات
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اہم ملاقات کی۔ وفد نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو وزیراعظم پاکستان کا خط پیش کیا اور بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات اور یکطرفہ اقدامات پر سخت تحفظات سے آگاہ کیا۔
22 اپریل کے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال پر اظہارِ تشویش
بلاول بھٹو نے سیکرٹری جنرل کو 22 اپریل کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بغیر ثبوت کے الزامات پر سخت ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی فوجی کارروائیاں، شہریوں پر حملے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور دیگر اقدامات پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
بھارت کی جارحانہ پالیسیوں پر عالمی برادری کی توجہ مرکوز کرنے کی کوشش
بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا کہ بھارت خطے میں “نیا معمول” قائم کرنا چاہتا ہے جو طاقت کے استعمال، استثنیٰ اور یکطرفہ اقدامات پر مبنی ہے، جو کہ ایٹمی خطے میں بڑے تنازعے کا سبب بن سکتا ہے۔ وفد نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے انسانی اثرات اور بھارت کی بلاجواز جارحیت پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اقوام متحدہ کی ثالثی اور فعال کردار پر زور
پاکستانی وفد نے زور دیا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر جامع مذاکرات کے آغاز، سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور پاکستان بھارت کشیدگی کے خاتمے میں فعال کردار ادا کرے۔ بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر کو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی کنجی قرار دیا۔
اقوام متحدہ کا پاکستان کی امن کی خواہش کا خیر مقدم
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کی امن پسندی کی خواہش کو سراہا اور کہا کہ اقوام متحدہ خطے میں کشیدگی کے خاتمے، تحمل اور سفارتکاری کے فروغ کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پاکستان کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی پروپیگنڈے کے توڑ کے لیے عالمی مہم، بلاول بھٹو وفد کی قیادت کریں گے