Thursday, June 19, 2025
ہومPoliticsرمت گن لرز اٹھا: ایران کا اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج پر تباہ کن...

رمت گن لرز اٹھا: ایران کا اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج پر تباہ کن حملہ

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے ایک نیا موڑ لے لیا جب ایران نے 19 جون کی علی الصبح اسرائیل پر کئی میزائل داغے۔ ان میں سے ایک میزائل تل ابیب کے قریبی علاقے رمت گن میں واقع اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کو بھی نشانہ بنا گیا۔ایران کا اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج پر تباہ کن حملہ نے نہ صرف معاشی مرکز کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ خطے میں جنگ کے سائے مزید گہرے کر دیے۔

 ایران کی جانب سے حملے کی وجوہات

ایران نے اس حملے کو جوابی کارروائی قرار دیا، جو حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کی جانب سے شام اور ایران میں موجود ایرانی تنصیبات پر کیے گئے حملوں کے ردِعمل میں کیا گیا۔ ایرانی وزارت دفاع کے مطابق یہ حملے “دفاعی خودمختاری” کے تحت کیے گئے ہیں تاکہ اسرائیل کو طاقت کا واضح پیغام دیا جا سکے۔

عینی شاہدین کے مطابق صبح کے وقت اچانک زور دار دھماکے کی آواز سنائی دی، جس کے بعد عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔ شیشے ٹوٹ گئے، دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں، اور قریبی عمارتیں بھی لرز اٹھیں۔ اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ عمارت کو شدید ساختی نقصان پہنچا ہے، اور کاروباری سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔

زخمی اور ریسکیو آپریشن

اس حملے میں 47 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں تین کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ اسرائیلی ایمرجنسی سروس “Magen David Adom” نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کیں۔ قریبی اسپتالوں میں زخمیوں کو منتقل کیا گیا جبکہ عمارت میں موجود لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے حملے کو “وار کرائم” قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ایران کے جوہری مقامات بشمول نطنز اور ارک پر جوابی فضائی کارروائی کی اطلاعات بھی سامنے آ چکی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے نے عالمی برادری کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ، یورپی یونین اور چین سمیت کئی ممالک نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ سفارتی ذرائع سے تنازعات کا حل نکالیں تاکہ خطے کو بڑے پیمانے پر جنگ سے بچایا جا سکے۔

اسرائیلی معیشت پر اثرات

اس حملے نے اسرائیلی معیشت کو جھٹکا دیا ہے۔ اسٹاک ایکسچینج کی بندش کے باعث سرمایہ کاروں میں خوف پھیل گیا، اور کئی مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں نے اپنی مالی سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق اس حملے کے اثرات طویل المدتی ہو سکتے ہیں۔

ایران کا اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج پر حملہ اس بات کی علامت ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کسی بھی لمحے کھلی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ عالمی امن کے لیے یہ وقت نہایت نازک ہے، اور ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام فریقین ہوش سے کام لیں اور امن کی جانب بڑھیں۔

Most Popular