ملک بدری کی کارروائی میں غیر معمولی تیزی
ایران میں مقیم افغان باشندوں کی ملک بدری میں غیر معمولی تیزی آگئی ہے۔ جون 2025 کے دوران 2 لاکھ 25 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو ایران سے واپس افغانستان بھیج دیا گیا۔ افغان شہریوں کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ 12 روزہ کشیدگی کے بعد ان کے خلاف کارروائیاں بڑھ گئی ہیں۔
افغان باشندوں پر ’جاسوس‘ ہونے کے الزامات
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں بعض افغان باشندوں پر اسرائیلی جاسوس ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، جس کے بعد انہیں عوامی مقامات، بازاروں اور سڑکوں پر بدسلوکی اور توہین آمیز سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایرانی حکومت کا مؤقف
ایرانی وزیر داخلہ سکندر مومنی کے مطابق ایران میں اس وقت 60 لاکھ کے قریب افغان باشندے مقیم ہیں، اور ملک ان کی اتنی بڑی تعداد کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حالیہ برسوں میں بڑی تعداد میں افغان پناہ گزین مخصوص مقاصد کے تحت ایران میں داخل ہوئے ہیں، جس پر اب حکومت سخت مؤقف اختیار کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا آنے والوں کیلئے نئی وارننگ جاری، کن لوگوں کا ویزا اور گرین کارڈ منسوخ ہوگا؟