افغان وزیر برائے پناہ گزین خلیل الرحمان حقانی دھماکے میں جان بحق
خلیل الرحمان حقانی کے اہل خانہ کا بیان
افغان وزیر برائے پناہ گزین خلیل الرحمان حقانی کابل میں ایک دھماکے میں جان بحق ہو گئے۔ ان کے بھتیجے انس حقانی نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور اسے خاندان کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔
وزارت کے دفتر میں دھماکہ
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، خلیل الرحمان حقانی اپنی وزارت کے دفتر میں ایک دھماکے کی زد میں آئے۔ ایک سرکاری ذرائع نے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، بتایا کہ یہ دھماکہ بدقسمتی سے مہاجرین کی وزارت میں پیش آیا جس میں وزیر اور ان کے کئی ساتھی جاں بحق ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں بشار الاسد کی حکومت گرانے والے ابو محمد الجولانی کون ہیں؟
بعض خبر رساں ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ خلیل الرحمان حقانی ایک مسجد میں ہونے والے زوردار دھماکے کے نتیجے میں مارے گئے۔ اس بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ واقعے کی تفصیلات واضح ہو سکیں۔
حقانی خاندان کی اہمیت
خلیل الرحمان حقانی، جلال الدین حقانی کے بھائی تھے، جو حقانی نیٹ ورک کے بانی تھے۔ وہ موجودہ افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے چچا بھی تھے، جو افغانستان میں ایک اہم حکومتی شخصیت ہیں۔
واقعے پر ردعمل
یہ واقعہ افغانستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ خلیل الرحمان حقانی کی موت ان کی خدمات کا خاتمہ ہے اور ان کے خاندان اور ملک کے لیے ایک بڑا سانحہ ہے۔