Monday, June 16, 2025
ہومPoliticsپاکستانی احمدی شہری مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل

پاکستانی احمدی شہری مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل

پریڈی اسٹریٹ پر عبادت گاہ کو گھیر کر احمدی شہری کو قتل کر دیا گیا

کراچی کے علاقے صدر میں واقع پریڈی اسٹریٹ پر جمعہ کے روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں احمدیہ برادری کی عبادت گاہ کے باہر مشتعل ہجوم نے بہیمانہ تشدد کرکے ایک احمدی شہری کو قتل کر دیا۔ احمدی کمیونٹی کے ترجمان امیر محمود کے مطابق جاں بحق ہونے والے 47 سالہ شخص کا تعلق گاڑیوں کی ورکشاپ سے تھا، جو اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں میں مصروف تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا۔

مشتعل ہجوم نے اینٹوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا

پریڈی تھانے کے ایس ڈی پی او محمد صفدر نے بتایا کہ ہجوم نے شناخت کے بعد مذکورہ شہری پر لاٹھیوں اور اینٹوں سے حملہ کیا، جو اس قدر شدید تھا کہ وہ موقع پر ہی جان کی بازی ہار گیا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس موقع پر موجود تھی لیکن بے بس نظر آئی۔

ٹی ایل پی کارکنان کی بڑی تعداد واقعے میں شامل تھی

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس سید اسد رضا کے مطابق تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے تقریباً 400 کارکنان عبادت گاہ کے قریب جمع تھے، جو صدر بازار میں واقع موبائل مارکیٹ کے پاس واقع ایک ہال کے باہر جمع ہو گئے۔ ماضی میں بھی اس سخت گیر مذہبی تنظیم پر وقتی پابندیاں عائد کی جاتی رہی ہیں، مگر ان کے کارکنان بارہا قانون اپنے ہاتھ میں لیتے رہے ہیں۔

احمدی برادری مسلسل امتیازی سلوک اور تشدد کا شکار

پاکستان میں احمدیہ کمیونٹی کئی دہائیوں سے قانونی، سماجی اور جسمانی تشدد کا شکار رہی ہے۔ عبادت گاہوں پر حملے، معاشرتی بائیکاٹ اور جھوٹے مقدمات ان کے روزمرہ کا حصہ بن چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں پاکستان میں احمدیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر مسلسل تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی پر سوالات اٹھنے لگے

واقعے کے بعد عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ پولیس موقع پر موجود ہونے کے باوجود شہری کی جان کیوں نہ بچا سکی؟ کیا مذہبی اقلیتوں کی جان و مال کی حفاظت اس ریاست کی ترجیح نہیں؟

انصاف کا مطالبہ اور شدید ردعمل

احمدی کمیونٹی، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور باشعور شہریوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ دار افراد کو فوری گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے تحفظ کیلئے مؤثر قانون سازی اور قانون کا یکساں نفاذ وقت کی اہم ضرورت قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حیدر آباد: ریلوے ٹریک پر ویڈیو بناتی 2 لڑکیاں ٹرین کی زد میں آکر جاں بحق

Most Popular