سعودی عرب کے شہر الاحسا میں دنیا کا پہلا مصنوعی ذہانت پر مبنی اے آئی کلینک فعال کردیا گیا ہے، جہاں ڈاکٹر ہیوا نامی اے آئی سسٹم مریضوں کا معائنہ کرتا ہے، امراض کی تشخیص کرتا ہے اور ادویات تجویز کرتا ہے۔
چینی میڈیکل ٹیکنالوجی کمپنی Synyi AI نے سعودی عرب کے مشرقی علاقے الاحسا میں اپریل 2025 میں مقامی الموسیٰ ہیلتھ گروپ کے تعاون سے دنیا کا پہلا اے آئی کلینک قائم کیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی طب کے میدان میں ایک انقلابی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے، جس کا مقصد انسانی ڈاکٹروں کی معاونت سے بڑھ کر بعض فرائض میں ان کی جگہ لینا ہے۔
اے آئی ڈاکٹر ہیوا کیسے کام کرتا ہے؟
مریض کلینک میں آتے ہی ایک ٹیبلٹ کمپیوٹر کے ذریعے اپنی علامات درج کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ہیوا اس معلومات پر مزید سوالات کرتا ہے اور مریض کی تصاویر و ڈیٹا کا تجزیہ کرتا ہے۔ اس کے بعد اے آئی ڈاکٹر بیماری کی تشخیص کرتا ہے اور علاج تجویز کرتا ہے، جسے ایک موجود انسانی ڈاکٹر حتمی منظوری دیتا ہے۔ ہنگامی صورتحال یا پیچیدہ معاملات انسانی ڈاکٹر ہی سنبھالتے ہیں۔
غلطی کا تناسب انتہائی کم
کمپنی کے مطابق اے آئی ڈاکٹر نے آزمائشی مرحلے میں صرف 0.3 فیصد سے بھی کم غلطیاں کی ہیں، جو جدید میڈیکل سسٹمز میں ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔ فی الحال یہ اے آئی سسٹم نظامِ تنفس سے متعلق 30 بیماریوں جیسے دمہ وغیرہ کی تشخیص کرتا ہے، لیکن جلد ہی اسے دیگر بیماریوں تک توسیع دینے کا منصوبہ ہے۔
آئندہ مرحلہ اور توسیع کی حکمت عملی
Synyi AI کے سی ای او ژینگ شاؤ ڈیان کے مطابق کمپنی سعودی عرب کے دیگر اسپتالوں کے ساتھ مل کر مزید اے آئی کلینکس کھولنے پر کام کر رہی ہے۔ اب تک درجنوں مریض اس سروس سے مفت فائدہ اٹھا چکے ہیں، اور فی الحال یہ منصوبہ آزمائشی مرحلے میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس کا آغاز کہاں سے ہوا؟ چین نے وائٹ پیپر جاری کردیا