اہم اعلان: 20 سال پرانی گاڑیوں پر پابندی
وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو پاکستان کی موٹر ویز پر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ فیصلہ ملک بھر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ عوامی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
ہیڈ کوارٹرز کا دورہ اور شہداء کو خراج عقیدت
عبدالعلیم خان نے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سمیت دیگر شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہیں چاق و چوبند دستے کی جانب سے سلامی دی گئی اور شہداء کے لیے دعا بھی کی گئی۔ وفاقی وزیر نے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے عزم اور بہادری کو سراہا۔
حادثات پر تشویش اور جامع پلان کی ہدایت
معائنے کے دوران وفاقی وزیر نے موٹر وے پر بڑھتے ہوئے حادثات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں قیمتی جانوں کو بچانے کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ان مقامات پر جہاں بار بار حادثات رونما ہو رہے ہیں، ان کے لیے فوری اور جامع منصوبہ بندی کی جائے۔
پابندی پر سخت عملدرآمد اور زیرو ٹالرنس پالیسی
عبدالعلیم خان نے واضح طور پر کہا کہ 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کی موٹر وے پر آمد و رفت پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی اور اس فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔ مزید برآں، انہوں نے اوور اسپیڈنگ اور ایکسل لوڈ کی خلاف ورزیوں پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی برقرار رکھنے کی بھی ہدایت دی۔
کمرشل ڈرائیورز کے لیے نئی پالیسی اور فٹنس سرٹیفکیٹ کی لازمی شرط
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کمرشل ڈرائیورز کے لیے لازمی تربیتی پروگرام شروع کیا جا رہا ہے، جس کے تحت آئندہ تین ماہ کے اندر تمام کمرشل گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کروانا لازمی ہوگا۔ ان اقدامات کا مقصد ملک میں روڈ سیفٹی کو بہتر بنانا اور قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔