Tuesday, June 17, 2025
ہومPoliticsبحریہ ٹاؤن دبئی پروجیکٹ: نیب کی وارننگ اور قانونی خطرات

بحریہ ٹاؤن دبئی پروجیکٹ: نیب کی وارننگ اور قانونی خطرات

نیب نے بحریہ ٹاؤن دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو قانونی خطرات اور منی لانڈرنگ کے تحت کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ملک ریاض اور ان کے ساتھیوں کے خلاف دھوکہ دہی کے مقدمات زیرِ تفتیش ہیں۔

نیب کی وارننگ: بحریہ ٹاؤن دبئی پروجیکٹ

نیب کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کو منی لانڈرنگ کے قوانین کے تحت قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے عوام کو سختی سے مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس منصوبے میں پیسہ لگانے سے گریز کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

ملک ریاض کے خلاف نیب کی تحقیقات

اس کے علاوہ، نیب نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ حکومت پاکستان ملک ریاض کی حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطے میں ہے تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے۔

دوسری طرف، ملک ریاض نے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق، یہ الزامات ان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہیں۔ سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ کسی کے خلاف جھوٹی گواہی دینے کے لیے تیار نہیں اور یہ تمام کارروائیاں ان کی آواز کو دبانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیب بحریہ ٹاؤن کے اثاثے منجمد کرتا ہے، تو وہ افراد جنہوں نے پہلے ہی بحریہ ٹاؤن دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے، اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ اس معاملے میں قانونی جنگ تمام فریقین کے لیے اہم ثابت ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب پاکستان کے ریکوڈک منصوبے میں 10 سے 20 فیصد شیئر خریدے گا

Most Popular