کیلا: دل کی صحت کیلئے پوٹاشیم کا خزانہ
نئی طبی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ ایک کیلا کھانے کی عادت ہائی بلڈ پریشر جیسے خاموش مگر جان لیوا مرض سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ امریکن جرنل آف فزیولوجی میں شائع اس تحقیق کے مطابق کیلے میں موجود پوٹاشیم خون کے دباؤ کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر: خاموش قاتل
ہائی بلڈ پریشر کو عموماً “خاموش قاتل” کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی علامات اس وقت ظاہر ہوتی ہیں جب بیماری شدت اختیار کر چکی ہوتی ہے۔ یہ مرض ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے خطرناک مسائل کا پیش خیمہ بن سکتا ہے، اس لیے اس سے بچاؤ بے حد ضروری ہے۔
نمک کم کریں، پوٹاشیم بڑھائیں
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر غذا میں نمک کی مقدار کم کی جائے اور پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلا، شکر قندی، پالک وغیرہ شامل کی جائیں تو بلڈ پریشر کو بہتر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر نمکین غذاؤں کا استعمال جاری بھی رہے، تب بھی پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کم کرنے میں معاون ہوتا ہے۔
پوٹاشیم کا اثر: مردوں اور خواتین میں فرق
مطالعے میں یہ دلچسپ انکشاف بھی ہوا کہ مردوں اور خواتین کے گردے نمک کو ریگولیٹ کرنے میں مختلف صلاحیت رکھتے ہیں۔ خواتین کے گردے نمک کو بہتر انداز میں کنٹرول کرتے ہیں جس سے انہیں قدرتی تحفظ حاصل ہوتا ہے، جبکہ مردوں کو نمک کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے پوٹاشیم کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔
دل کی صحت کیلئے مزید قدرتی اقدامات
یہ تحقیق اس جانب بھی اشارہ کرتی ہے کہ پوٹاشیم سے بھرپور غذا اپنانا نہ صرف بلڈ پریشر بلکہ مجموعی دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ روزانہ دہی یا دیگر صحت بخش غذائیں بھی دل کی کارکردگی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:روزانہ دہی کھانے کی عادت دماغی صحت کیلئے مفید، تحقیق میں انکشاف