بشار الاسد پر قاتلانہ حملہ ماسکو میں زہر دینے کی کوشش
بشار الاسد پر زہر دیے جانے کی خبر
شام کے معزول صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دیے جانے کی خبر نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ غیر ملکی ذرائع کے مطابق ماسکو میں ان پر قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ شدید بیمار ہو گئے۔
دمشق سے روس فرار
گزشتہ ماہ دسمبر میں شام کے دارالحکومت دمشق پر اپوزیشن کے قبضے سے قبل ہی بشار الاسد اپنے خاندان کے ہمراہ روس فرار ہو گئے تھے۔ روس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انہیں پناہ دی تھی تاکہ وہ کسی ممکنہ خطرے سے محفوظ رہ سکیں۔
زہر دیے جانے کی تفصیلات
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں بشار الاسد اتوار کے روز شدید بیمار پڑ گئے تھے۔ ایک آن لائن اکاؤنٹ “جنرل ایس وی آر” کے مطابق سابق صدر نے سانس لینے میں دشواری اور شدید کھانسی کی شکایت کی۔ ان کی طبیعت خراب ہونے کے بعد فوری طور پر ان کا علاج اپارٹمنٹ میں ہی کیا گیا۔
زہر کی تصدیق
جنرل ایس وی آر کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ طبی ٹیسٹ کے ذریعے بشار الاسد کو زہر دیے جانے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ان کی حالت پیر کے روز مستحکم ہو گئی تھی، تاہم ان پر قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی تھی۔
معلومات کے ذرائع پر سوالات
جنرل ایس وی آر کے اکاؤنٹ نے براہ راست اپنے معلوماتی ذرائع کا ذکر نہیں کیا، جس کی وجہ سے اس خبر کی صداقت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ معلومات کسی سابق روسی جاسوس نے فراہم کی ہیں۔
روسی حکومت کی خاموشی
ابھی تک روسی حکومت کی جانب سے اس واقعے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔ روسی حکام کی جانب سے اس معاملے پر خاموشی برقرار رکھنا مزید شکوک و شبہات کو جنم دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ماسکو نے بشار الاسد کو انسانی بنیادوں پر سیاسی پناہ دی