بل گیٹس صرف 1 فیصد دولت بچوں کو دیں گے، باقی انسانیت کے نام کر دی
مائیکرو سافٹ کے شریک بانی اور دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل بل گیٹس نے حالیہ ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی 162 ارب ڈالرز کی دولت میں سے صرف ایک فیصد اپنے بچوں کے لیے چھوڑ کر جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے اپنی زندگی میں خود محنت کر کے کامیابی حاصل کریں، نہ کہ ورثے میں ملی دولت پر انحصار کریں۔
دولت سے زیادہ کردار کی تربیت ضروری ہے
بل گیٹس نے بتایا کہ ان کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم، بہتر پرورش اور زندگی کے بہترین مواقع فراہم کیے گئے ہیں، لیکن وہ نہیں چاہتے کہ ان کے بچے صرف اس دولت پر جئیں۔ انہوں نے کہا: “میں نے انہیں کبھی مائیکروسافٹ چلانے کا نہیں کہا، میں چاہتا ہوں وہ اپنی زندگی خود بنائیں۔”
ماضی میں بھی وعدہ، مگر اب واضح اعلان
قبل ازیں بل گیٹس نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے ہر بچے کو ایک کروڑ ڈالرز دیں گے، لیکن حالیہ گفتگو میں انہوں نے اس سوچ کو مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ “آپ نہیں چاہتے کہ بچے آپ کی محبت اور حمایت کی وجہ سے الجھن کا شکار ہو جائیں، اس لیے بہتر ہے کہ بچپن سے ہی انہیں یہ سمجھا دیا جائے کہ انہیں خود اپنی راہ تلاش کرنی ہے۔”
برابری، تربیت اور مواقع، یہی اصل ورثہ
بل گیٹس کے مطابق ان کی حقیقی وراثت ان کے بچوں کے لیے مالی مدد نہیں بلکہ کردار سازی، مواقع اور خود مختاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام بچوں کے ساتھ مساوی سلوک اور زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے سازگار ماحول ہی بہترین تحفہ ہوتا ہے۔
ایک فیصد بھی اربوں میں
بلومبرگ بلین ایئر انڈیکس کے مطابق بل گیٹس کی مجموعی دولت اس وقت 162 ارب ڈالرز ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک فیصد حصہ یعنی تقریباً 1.62 ارب ڈالرز بھی ان کے بچوں کے لیے ایک بہت بڑی رقم ہو گی۔
یہ اقدام نہ صرف وراثتی دولت کے تصور کو ایک نئی سمت دیتا ہے بلکہ دنیا کے دیگر امیر افراد کے لیے بھی ایک مثال بن سکتا ہے کہ انسانیت کی فلاح اصل دولت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھائی کی قربانی، بہن کا خواب: سنڈریلا بننے کا سفر اور حقیقت