بلوچستان کے ضلع بولان میں دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنا لیا، جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا۔
یہ واقعہ پیرو کنری کے علاقے میں پیش آیا، جہاں حملہ آوروں نے پہلے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑایا اور پھر ٹرین پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق، ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے، جہاں سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان جھڑپ جاری ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق، 9 بوگیوں پر مشتمل اس ٹرین میں 400 سے زائد مسافر موجود ہیں۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے تصدیق کی کہ شدید فائرنگ کی اطلاعات ہیں، جبکہ زخمیوں کے لیے ایمبولینسیں روانہ کر دی گئی ہیں اور سبی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ٹرین کو سرنگ میں روک کر عورتوں اور بچوں سمیت کئی افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ حملہ آوروں کے بیرون ملک موجود سہولت کاروں سے رابطے میں ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں۔
انتہائی دشوار گزار علاقے کے باوجود، فورسز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے، جو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بولان میں سیکیورٹی فورسز نے 80 یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا