Tuesday, June 17, 2025
ہومArticles10 ہزار سال قبل معدوم ہونے والی ڈائر وولف کی نسل دوبارہ...

10 ہزار سال قبل معدوم ہونے والی ڈائر وولف کی نسل دوبارہ زندہ: سائنسی دنیا میں تہلکہ

10 ہزار سال قبل معدوم ہونے والی ڈائر وولف کی نسل دوبارہ زندہ: سائنسی دنیا میں تہلکہ

ڈائر وولف کی واپسی: ایک انقلابی قدم

ٹیکساس میں موجود جینیاتی کمپنی “کولوسل بایوسائنسز” نے جدید ترین جینیاتی ٹیکنالوجی کے ذریعے 10 ہزار سال قبل معدوم ہونے والی ڈائر وولف نسل کو دوبارہ زندہ کر کے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ سائنسدانوں نے اسے جینیات کی دنیا میں ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا ہے۔

رومولس اور ریموس: نئی زندگی کی علامت

اس تجربے کا مرکز دو جینیاتی طور پر تخلیق شدہ کتے ہیں، جن کے نام “رومولس” اور “ریموس” رکھے گئے ہیں۔ یہ دونوں صرف 6 ماہ کے ہیں لیکن ان کا وزن 36 کلو گرام سے زیادہ ہے۔ یہ ’نیو جینیٹک ڈائر وولف‘ نہ صرف طاقتور ہیں بلکہ اپنے بڑے جسم، گھنے فر اور مضبوط جبڑوں کی وجہ سے اصل ڈائر وولف سے گہری مشابہت رکھتے ہیں۔

ڈی این اے، کلوننگ اور ایڈیٹنگ کی مدد سے کامیابی

کولوسل بایوسائنسز نے قدیم ڈی این اے، کلوننگ، اور جینیاتی ایڈیٹنگ کے امتزاج سے یہ سنگ میل عبور کیا۔ کمپنی کے مطابق ڈائر وولف کے قریبی جینیاتی رشتے دار موجودہ دور کی ایک خاکی بلی نسل کے کتے ہیں، جنہیں بنیاد بنا کر یہ تجربہ انجام دیا گیا۔

جینیاتی ماہرین کا مؤقف

کولوسل بایوسائنسز کے شریک بانی اور معروف جینیاتیات کے پروفیسر جارج چرچ نے ٹائم میگزین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
“یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم محض ایک خون کی بوتل سے ای پی سیز (epigenetically programmed cells) الگ کرکے کلوننگ کے ذریعے نئی زندگی پیدا کر سکتے ہیں۔”

ایلن مسک کی دلچسپ خواہش

اس حیران کن پیشرفت پر ٹیسلا کے بانی ایلن مسک نے ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا:
“براہ کرم ایک چھوٹا پالتو وولی میموتھ بنا دیں۔”
ان کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ قدیم نسلوں کو زندہ کرنے کی یہ سائنس کس حد تک جا سکتی ہے اور مستقبل میں ہم کیا کچھ دیکھ سکتے ہیں۔

سائنس اور فطرت کا نیا امتزاج

یہ تجربہ صرف ڈائر وولف تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ سائنسدانوں کو یقین ہے کہ اس تکنیک سے مزید معدوم نسلوں جیسے وولی میموتھ اور ڈوڈو برڈ کو بھی دوبارہ زندہ کیا جا سکتا ہے، جس سے ماحولیاتی نظام کی بحالی اور حیاتیاتی تنوع کو ممکنہ طور پر نیا توازن دیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ویٹی کن سٹی: دنیا کا واحد ملک جہاں 96 سال میں کوئی پیدائش نہیں ہوئی

Most Popular