Monday, June 16, 2025
ہومTechnologyزمین کی اندرونی تہہ کی رفتار میں تبدیلی نئی سائنسی تحقیق

زمین کی اندرونی تہہ کی رفتار میں تبدیلی نئی سائنسی تحقیق

سائنسدانوں نے زمین کی گہرائی میں چھپا حیرت انگیز راز جان لیا

زمین کی اندرونی تہہ کی رفتار میں تبدیلی

سائنسدانوں کی حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ زمین کی اندرونی تہہ کی گردش کی رفتار میں تبدیلی واقع ہو رہی ہے۔ اس تہہ کی رفتار زمین کی سطح کے مقابلے میں سست ہو گئی ہے، جو ایک حیران کن دریافت ہے۔

زمین کی اندرونی تہہ کی ساخت

زمین کی اندرونی تہہ دو حصوں پر مشتمل ہے: بیرونی تہہ جو سیال دھات پر مشتمل ہے، اور اندرونی تہہ جو ٹھوس دھاتوں سے بنی ہے۔ یہ تہہ چاند کے 70 فیصد رقبے کے برابر ہے اور زمین کے مرکز سے تقریباً 4800 کلومیٹر گہرائی میں واقع ہے۔

زلزلوں کے تجزیے سے حاصل شدہ شواہد

ماہرین نے زلزلوں کی لہروں کے تجزیے سے زمین کی اندرونی تہہ میں ہونے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا۔ 1991 سے 2023 کے دوران ساؤتھ سینڈوچ آئی لینڈز میں ریکارڈ کیے گئے 121 زلزلوں کے ڈیٹا کی مدد سے تحقیق کی گئی۔

تحقیق کے حیران کن نتائج

نئی تحقیق میں یہ عندیہ ملا کہ زمین کی اندرونی تہہ کی سطح میں تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ زلزلہ ٹکرانے کے بعد واپس آنے والے سگنلز کا موازنہ ماضی کے سگنلز سے کرنے پر معلوم ہوا کہ زمین کی اندرونی تہہ کی ساخت میں نمایاں فرق پیدا ہو رہا ہے۔

زمین کے مقناطیسی میدان پر اثرات

ماہرین کا کہنا ہے کہ اندرونی تہہ میں ہونے والی تبدیلیاں زمین کے مقناطیسی توانائی کے نظام کو متاثر کر سکتی ہیں۔ یہ توانائی ہمارے سیارے کو شمسی طوفانوں اور خطرناک ریڈی ایشن سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔

زمین کے ارتقا کی نئی جہت

تحقیق کے مطابق، زمین کا ارتقا مسلسل جاری ہے اور اندرونی تہہ میں ہونے والی یہ تبدیلیاں اس عمل کو سمجھنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ سابقہ تحقیقی رپورٹس میں گردش کی رفتار پر روشنی ڈالی گئی تھی، جبکہ نئی تحقیق میں اندرونی تہہ کی سطح کی تبدیلی کو پہلی بار دریافت کیا گیا ہے۔

زمین کی اندرونی تہہ: ایک پراسرار دنیا

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کی اندرونی تہہ ایک ایسی دنیا ہے جو ہماری باہری دنیا سے مکمل طور پر مختلف ہے۔ یہاں کا درجہ حرارت تقریباً 5400 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ یہ ایک سائنسی معجزہ ہے کہ ہم وہاں تک جھانکنے اور جاننے میں کامیاب ہوئے۔

Most Popular