Saturday, April 19, 2025
ہومTechnologyایلون مسک کا اسٹارلنک پاکستان میں رجسٹرڈ: سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس کا آغاز

ایلون مسک کا اسٹارلنک پاکستان میں رجسٹرڈ: سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس کا آغاز

اسلام آباد:وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شہزادہ فاطمہ خواجہ نے ہفتہ کے روز اعلان کیا کہ ایلون مسک کا اسٹارلنک پاکستان میں رجسٹرڈ ہو چکا ہے۔ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم  پر پیغامات کا جواب دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ کمپنی حکومت کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

ایلون مسک کا پیغام اور سوشل میڈیا پر عوام کا ردعمل

آئی ٹی وزیر نے سوشل میڈیا پر اسٹارلنک کے پاکستان میں انٹرنیٹ بزنس میں داخلے کی صورتحال سے متعلق سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا، “یہ رجسٹرڈ ہو چکا ہے، اور لائسنسنگ کا عمل جاری ہے”۔

اسی دوران، کچھ افراد نے ایلون مسک کو ٹیگ کرتے ہوئے درخواست کی کہ وہ پاکستان میں سیٹلائٹ بیسڈ انٹرنیٹ سروسز فراہم کریں تاکہ عوام کو بہتر انٹرنیٹ کی سہولت مل سکے۔

ایلون مسک، براہ کرم اسٹارلنک کو پاکستان لائیں۔ ہمارے لوگوں کو خاص طور پر دور دراز علاقوں میں بہتر انٹرنیٹ کی ضرورت ہے، ایک درخواست کنندہ نے لکھا۔

امریکی کمپنی کو آپریشنز شروع کرنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا لائسنس درکار ہے۔

ایک اور فرد نے کہا، “اسٹارلنک پاکستان کو مستقبل کی جانب لے جا سکتا ہے، جہاں ہر شہری کو جڑنے اور ترقی کرنے کا موقع ملے گا۔”

ایلون مسک نے جواب دیتے ہوئے کہا، “ہم حکومت سے منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔”

:پی ٹی اے لائسنسنگ کے تقاضے اور عمل

 (NSA)  رجسٹریشن کا عمل نیشنل اسپیس ایجنسی اسپیس اینڈ اوپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن ہے۔

اپریل 2024 میں حکومت نے ‘نیشنل اسپیس ایکٹیوٹیز رولز 2024’ کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جو پاکستان کے علاقے میں کی جانے والی اسپیس ایکٹیوٹیز پر لاگو ہوتے ہیں۔

ان قوانین کے تحت، نیشنل اسپیس ایجنسی غیر ملکی سیٹلائٹ آپریٹرز کے ساتھ معاہدے کرنے کے لیے مجاز ہے تاکہ پاکستان میں غیر ملکی سیٹلائٹ ڈیٹا حاصل، تقسیم اور فروخت کیا جا سکے۔

آئی ٹی وزارت کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ رجسٹریشن کے بعد، سیٹلائٹ ڈیٹا آپریٹر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے لائسنس حاصل کرے گا اور سروسز کا آغاز کرے گا۔

دنیا بھر میں اس وقت چھ آپریٹرز سیٹلائٹ بیسڈ انٹرنیٹ سروسز فراہم کر رہے ہیں، اور نئے کھلاڑی بھی میدان میں آ رہے ہیں؛ ان میں اسٹارلنک، ایمیزون، ون ویب اور ایک چینی آپریٹر شامل ہیں۔

دریں اثنا، این ایس اے کے ذرائع نے کہا کہ چینی کمپنی نے بھی پاکستان کے انٹرنیٹ مارکیٹ میں داخلے کے لیے معلومات حاصل کر لی ہیں۔

لو ارتھ آرگبٹ سیٹلائٹس سیٹلائٹ بیسڈ انٹرنیٹ سروسز فراہم کرتے ہیں، جو دور دراز علاقوں میں جہاں ریڈیو ٹاور یا فائبر کیبل نیٹ ورک نہیں ہوتے، مسلسل براڈکاسٹ یا ڈیٹا کوریج فراہم کر سکتے ہیں۔

:جنوبی ایشیا میں اسٹارلنک اور دیگر کمپنیوں کا تجزیہ

تاہم، سرکاری اہلکار نے مزید کہا کہ اب تک جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کے علاقے میں صرف مالدیپ نے اسٹارلنک کو لائسنس دیا ہے، جبکہ تمام ممالک بشمول بھارت اور بنگلہ دیش سیٹلائٹ سروسز کے تکنیکی پہلوؤں کا تجزیہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کا وژن چاند کو چھوڑ کر سیدھا مریخ پر جانا

Most Popular