تنازع کا آغاز اور شدت
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں سوشل میڈیا پر کی گئی کچھ پوسٹس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہ بیان 11 جون 2025 کو ایکس (ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا گیا، جس میں ایلون نے لکھا کہ “مجھے صدر ٹرمپ کے بارے میں گزشتہ ہفتے کی کچھ پوسٹس پر پچھتاوا ہے، میں کچھ زیادہ ہی آگے چلا گیا تھا۔”
سیاسی و معاشی پس منظر
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب 3 جون کو ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کے مجوزہ “بگ بیوٹی فل بل” پر تنقید کی، جسے انہوں نے اپنے سرکاری ادارے “ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی” کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر مسک نے بجٹ خسارے میں اضافے کی پیشگوئی بھی کی، جس سے ٹرمپ اور مسک کے تعلقات میں کشیدگی آ گئی۔
دوستی سے دشمنی اور پھر نرمی کے آثار
ماضی میں دونوں کے درمیان شراکت داری رہی، لیکن اس تنازع کے بعد مسک نے ٹرمپ سے متعلق چند سنگین پوسٹس ڈیلیٹ کر دیں، جن میں ایک میں ٹرمپ کا جیفری اپسٹین سے تعلق ظاہر کیا گیا تھا۔ ٹرمپ اور مسک کے درمیان یہ کشمکش ایلون کی پلیٹ فارم ایکس اور ٹرمپ کی ٹروتھ سوشل پر چلتی رہی۔
حالات کی بہتری کی کوششیں
اب ایلون مسک نے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پچھتاوے کا اظہار کیا ہے، جبکہ 9 جون کو صدر ٹرمپ نے بھی مثبت اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایلون مسک کی کمپنی اسٹارلنک کو وائٹ ہاؤس میں برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور انہیں ایلون کے لیے نیک خواہشات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایلون مسک سے تنازع: ٹرمپ کی جانب سے خریدی گئی سرخ ٹیسلا کار کا اب کیا ہوگا؟