4 مزیدار دکھنے والے کھانے جو ناشتے میں بالکل نہیں کھانے چاہئیں
ناشتہ اور صحت کا تعلق
ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا مانا جاتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف آپ کی توانائی کو بڑھاتا ہے بلکہ میٹابولزم کو بھی متحرک کرتا ہے۔ تاہم، ہر ناشتہ فائدہ مند نہیں ہوتا۔ کچھ غذائیں بظاہر مزیدار لگتی ہیں مگر اگر انہیں روزمرہ کا حصہ بنا لیا جائے تو یہ دل کی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
طبی ماہرین کی وارننگ
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر مکیش گوئل، جو سینئر کنسلٹنٹ کارڈیوتھوراسک اینڈ ہارٹ اینڈ لنگ ٹرانسپلانٹ سرجن ہیں، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ صبح کے وقت کھائی جانے والی کچھ مقبول غذائیں دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر قلبی مسائل کا باعث بن سکتی ہیں۔
1) زیادہ چینی والے سیریلز
بہت سے لوگ ناشتے میں مختلف سیریلز کا استعمال کرتے ہیں، مگر ان میں چینی کی مقدار پر دھیان دینا ضروری ہے۔ چینی کی زیادہ مقدار خون میں گلوکوز کو اچانک بڑھا دیتی ہے، جس سے انسولین مزاحمت، سوزش، موٹاپا اور ٹائپ 2 ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
2) پروسس شدہ گوشت کی مصنوعات
بیکن اور ساسیج جیسی اشیاء میں چکنائی اور سوڈیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ڈاکٹر گوئل کے مطابق، ان غذاؤں کا مسلسل استعمال دل کے امراض اور ہائی بلڈ پریشر کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔
3) پیسٹریز اور ڈونٹس
یہ مزیدار ناشتہ آئٹمز ٹرانس فیٹ اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور ہوتی ہیں۔ ٹرانس فیٹ خراب کولیسٹرول (LDL) کو بڑھاتی اور اچھے کولیسٹرول (HDL) کو کم کرتی ہے، جو مجموعی لپڈ پروفائل کو متاثر کرتی ہے۔ اس طرح کی غذائیں انسولین ریزسٹنس اور قلبی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔
4) فُل فیٹ کریم چیز
یہ مکمل چکنائی والی ڈیری پراڈکٹ LDL کولیسٹرول کو بڑھا سکتی ہے، جو کہ ایتھروسکلروسیس یعنی شریانوں کے سخت ہونے کا سبب بنتا ہے۔ یہ عمل دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھاتا ہے، اس لیے ناشتے میں اس کا استعمال محدود رکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:روزانہ دہی کھانے کی عادت دماغی صحت کیلئے مفید، تحقیق میں انکشاف