مفتی عبدالقوی کا عمران خان سے متعلق متنازع بیان
پاکستان کے معروف مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی نے سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق ایک انتہائی متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی ممکن نہیں، وہ تب تک جیل میں رہیں گے جب تک ان کے پاس عزرائیلؑ نہیں آجاتے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا جنازہ جیل سے ہی نکلے گا اور یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جنازہ ہوگا۔
سیاسی اور مذہبی حلقوں میں بیان پر شدید ردعمل
مفتی عبدالقوی کے اس بیان نے سوشل میڈیا سمیت سیاسی و مذہبی حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کچھ صارفین نے اس بیان کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ دیگر نے اسے محض سیاسی طنز سمجھا۔ مذہبی شخصیات کی جانب سے اس قسم کے بیانات پر ماضی میں بھی تنقید کی جاتی رہی ہے، اور اس بار بھی مختلف علمائے کرام اور سوشل میڈیا صارفین نے مفتی عبدالقوی کے الفاظ کو سختی سے مسترد کیا ہے۔
عمران خان کے حامیوں کا ردعمل
عمران خان کے حامیوں نے اس بیان پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان نہ صرف سیاسی اخلاقیات کے منافی ہے بلکہ ایک مذہبی شخصیت کو ایسی گفتگو سے گریز کرنا چاہیے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے اسے “سیاسی دشمنی پر مبنی ذاتی حملہ” قرار دیا اور سوشل میڈیا پر مفتی عبدالقوی کے خلاف مہم بھی شروع کر دی ہے۔
قبل از وقت تبصرہ یا روحانی پیشگوئی؟
مفتی عبدالقوی کی ماضی کی متنازع حرکات اور بیانات کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا مشکل نہیں کہ ان کا یہ دعویٰ بھی سستی شہرت یا سیاسی توجہ حاصل کرنے کی کوشش ہوسکتا ہے۔ کچھ افراد نے اس بیان کو ایک روحانی پیشگوئی کے طور پر لیا تو کچھ نے مکمل طور پر مسترد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی