سائبر حملے کی تفصیلات
ایران نے اسرائیل کے خلاف سائبر محاذ پر بھی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی ہیکرز نے شہریوں کے موبائل فونز کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں پناہ گاہوں میں جانے اور ایندھن ذخیرہ کرنے جیسے پیغامات بھیجے ہیں۔ یہ پیغامات اسرائیلی عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش سمجھے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی حکام کی وضاحت
اسرائیلی حکام نے فوری طور پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایران کا سائبر حملہ ہے، اور عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان پیغامات کو نظر انداز کریں اور ان پر عمل نہ کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں۔
ٹی وی چینل ہیک، اینکرز حیران
سائبر حملے کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ایک اسرائیلی ٹی وی چینل کو لائیو پروگرام کے دوران مبینہ طور پر ہیک کر لیا گیا، جس پر پروگرام کے اینکرز پریشان ہو گئے اور لمحاتی طور پر نشریات متاثر ہوئیں۔
ایران کی جانب سے میزائل اور ڈرون حملے بھی جاری
پیر اور منگل کی درمیانی شب ایران نے تل ابیب اور حیفہ پر ایک اور بڑا حملہ کیا جس میں میزائل اور ڈرونز داغے گئے۔ اس حملے سے حیفہ میں موجود ریفائنری کی پیداوار مکمل طور پر رک گئی جبکہ وہاں کام کرنے والے تین ملازمین بھی جاں بحق ہو گئے۔
ہلاکتوں میں اضافہ
ایرانی حملوں میں شدت آتی جا رہی ہے۔ صرف جمعے سے منگل تک ایرانی میزائل حملوں میں کم ازکم 24 اسرائیلی ہلاک جبکہ 600 زخمی ہو چکے ہیں۔ پیر کے حملے میں ہی 8 ہلاکتیں اور 92 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔
ایرانی پاسداران انقلاب کا مؤقف
ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل پر حملے صبح تک جاری رکھے جائیں گے اور یہ کارروائیاں ایرانی خودمختاری کے تحفظ اور بدلے کے طور پر کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی پارلیمنٹ میں ارکان نے ‘پاکستان تشکر تشکر’ کے نعرے لگادیے