اسرائیلی فضائی حملے اور پاسداران انقلاب کی شہادت
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے 15 سے زائد لڑاکا طیاروں نے ایران کے کرمانشاہ علاقے میں میزائل لانچنگ اور اسٹوریج سائٹس کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل کے مطابق یہ تنصیبات اسرائیل پر ممکنہ حملوں کے لیے استعمال کی جا رہی تھیں۔ اسرائیلی دعوے کے مطابق مغربی، مشرقی اور وسطی ایران میں 6 ہوائی اڈوں پر بھی حملے کیے گئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق صوبہ یزد میں ان حملوں کے دوران پاسداران انقلاب کے 10 اہلکار شہید ہوئے۔
ایرانی دفاع اور جوابی کارروائی
ایران نے خرم آباد میں اسرائیلی ہرمس ڈرون کو فضائی دفاعی نظام کے ذریعے مار گرایا، اور اس کی ویڈیو بھی جاری کی۔ ایران نے دعویٰ کیا کہ اس کے فضائی دفاع نے بروقت ردعمل دے کر ڈرون کو نشانہ بنایا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی دفاعی نظام فعال اور مؤثر ہے۔
امریکی حملے اور جوہری تنصیبات کو نقصان
اتوار کے روز امریکا نے ایران کی تین بڑی جوہری تنصیبات: فردو، نطنز اور اصفہان پر بڑے پیمانے پر حملے کیے۔ ان حملوں میں 125 جنگی طیارے، بحری جہاز اور آبدوزیں استعمال کی گئیں، اور B-2 بمبار طیاروں نے 14 “بنکر بسٹر” بم گرائے۔ ان حملوں کا مقصد ایران کی یورینیئم افزودگی کی صلاحیت کو ختم کرنا تھا، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صرف تنصیبات پر حملے سے ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم نہیں ہوگا۔
ایرانی مؤقف: افزودگی جاری رہے گی
ایرانی نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے کہا کہ ایران جوہری افزودگی جاری رکھے گا اور کوئی ملک ایران کو یہ بتانے کا حق نہیں رکھتا کہ وہ کیا کرے۔ ان کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ایران عالمی دباؤ کے باوجود اپنے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھنے کے عزم پر قائم ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا اعلان
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اپنے مقاصد کے قریب پہنچ چکا ہے، جن میں ایران کے جوہری اور بیلسٹک پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنا شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب مقاصد حاصل ہو جائیں گے تو ایران میں جاری مہم روک دی جائے گی۔
عالمی ردعمل: اقوام متحدہ، چین اور روس کی مذمت
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کو روکا جائے اور سفارتکاری کو موقع دیا جائے کیونکہ خطے کے لوگ مزید تباہی برداشت نہیں کر سکتے۔ چین اور روس نے ایران پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی اور امریکا کو اشتعال انگیز اور خطرناک کارروائیوں سے باز رہنے کا مشورہ دیا۔
امریکی اڈوں پر ممکنہ حملے: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نواز ملیشیائیں عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر حملوں کی تیاری کر رہی ہیں۔ امریکی انٹیلی جنس اور فوجی حکام نے ان منصوبوں کا سراغ لگا لیا ہے اور عراقی حکومت ان حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
صورتحال کا مجموعی جائزہ
موجودہ صورتحال نہایت نازک اور خطرناک ہے۔ ایران، اسرائیل اور امریکا کے درمیان براہ راست حملے، جوابی کارروائیاں اور سفارتی تناؤ خطے کے امن کو سنگین خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ عالمی طاقتیں اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ جنگ کی بجائے مذاکرات کو راستہ دیا جائے، کیونکہ اگر کشیدگی اسی طرح جاری رہی تو خطے میں ایک بڑی جنگ چھڑنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل کشیدگی میں شدت: حملے، دھمکیاں، عالمی ردعمل اور سفری معطلی