Tuesday, June 17, 2025
ہومPoliticsایران کی وارننگ: ایٹمی پروگرام پر امریکی و اسرائیلی بیانات مسترد

ایران کی وارننگ: ایٹمی پروگرام پر امریکی و اسرائیلی بیانات مسترد

ایٹمی پروگرام کا ہر صورت دفاع کریں گے،ایران نے خبردار کردیا

ایران کا دوٹوک مؤقف

ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے حالیہ بیان میں واضح کیا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی پروگرام کا مکمل دفاع کرے گا اور کسی بھی قسم کے دباؤ میں آئے بغیر اسے جاری رکھے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ ایران اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔

پرامن ایٹمی پروگرام اور ایران کا حق

ترجمان کے مطابق ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے اور گزشتہ تین دہائیوں سے اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران این پی ٹی (جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے) کا رکن ہونے کی حیثیت سے اپنے حقوق پر کسی قسم کی کمزوری ظاہر نہیں کرے گا۔ عالمی قوانین کے تحت ایران کو پرامن جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے اور اسے ترقی دینے کا مکمل اختیار حاصل ہے، اور کسی ملک کو یہ حق نہیں کہ وہ ایران کے اس قانونی حق پر اعتراض کرے۔

اسرائیل اور امریکہ کا ردعمل

اتوار کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد نیتن یاہو نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل، ایران کے ایٹمی عزائم کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔ ان کے مطابق ایران کے ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے کے لیے عالمی برادری کو مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں ممکنہ خطرات کو کم کیا جا سکے۔

ایران پر الزامات اور امریکی مؤقف

امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ہونے والی ہر دہشتگرد کارروائی، ہر قسم کے تشدد اور عدم استحکام کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی پالیسیاں خطے کے کروڑوں لوگوں کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں، اور امریکا ایران کی ان سرگرمیوں پر سخت نظر رکھے ہوئے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادی، ایران کے خلاف مزید اقدامات پر غور کر رہے ہیں تاکہ اس کے اثر و رسوخ کو محدود کیا جا سکے۔

ایران کی جوابی حکمت عملی

ایرانی وزارت خارجہ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کہا کہ ایران کسی بھی قسم کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگا۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ عالمی معاہدوں کی پاسداری کر رہا ہے اور جوہری توانائی کا استعمال صرف پرامن مقاصد کے لیے کر رہا ہے۔ ایرانی حکام نے مزید واضح کیا کہ وہ کسی بھی ملک کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور اپنے قومی مفادات کے مطابق پالیسیاں جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی معیشت میں ترقی – اقتصادی سروے 2017-18 کی تفصیلات

Most Popular