Thursday, June 12, 2025
ہومPoliticsاسرائیلی وزیر دفاع نے امدادی کشتی میڈلین کو روکنے کا حکم دے...

اسرائیلی وزیر دفاع نے امدادی کشتی میڈلین کو روکنے کا حکم دے دیا

فوج کو کشتی روکنے کی ہدایت

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ سسلی سے روانہ ہونے والی امدادی کشتی ’میڈلین‘ کو غزہ پہنچنے سے روک دے۔ یہ کشتی اسرائیلی ناکہ بندی کو چیلنج کرتے ہوئے غزہ تک امدادی سامان لے جانے کی کوشش کر رہی ہے، جس پر مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 12 سماجی اور سیاسی کارکنان سوار ہیں۔

کشتی پر بین الاقوامی شخصیات سوار

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے زیرِ انتظام چلنے والی اس امدادی کشتی میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن سمیت دیگر رضاکار شامل ہیں۔ یہ کشتی 6 جون کو اٹلی کے جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی اور اس وقت مصر کے ساحل کے قریب واقع ہے۔

اسرائیل کی سخت وارننگ

اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے بیان میں کہا کہ وہ ’یہود مخالف گریٹا اور حماس نواز ساتھیوں‘ کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ وہ واپس چلے جائیں کیونکہ انہیں غزہ پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کو ’میڈلین‘ کو ہر صورت روکنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

گریٹا تھنبرگ کا مؤقف

گریٹا تھنبرگ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی غیر قانونی ناکہ بندی اور غزہ میں جاری جنگی جرائم کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے اس مشن کا حصہ بنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں فوری امداد کی ضرورت ہے اور ان کا مقصد دنیا کی توجہ اس انسانی بحران کی طرف مبذول کروانا ہے۔

کشتی پر امدادی سامان

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق ’میڈلین‘ علامتی طور پر کچھ بنیادی امدادی سامان، جیسے چاول اور بچوں کا دودھ، غزہ لے جا رہی ہے۔ ترجمان کے مطابق کشتی اس وقت غزہ سے تقریباً 160 ناٹیکل میل (296 کلومیٹر) کے فاصلے پر ہے اور ٹیم کسی بھی ممکنہ اسرائیلی حملے کے لیے تیار ہے۔

ممکنہ کارروائی اور پس منظر

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ فوج کشتی کو غزہ پہنچنے سے پہلے روک کر اسرائیلی بندرگاہ اسدود لے جائے گی جہاں سے عملے کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ 2010 میں اسرائیلی کمانڈوز نے ’ماوی مرمرا‘ نامی ترک جہاز پر حملہ کیا تھا جس میں 10 امدادی کارکن جاں بحق ہو گئے تھے، یہ جہاز بھی غزہ ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔

Most Popular