ایرانی ڈرون کی اردنی فضائی حدود میں دراندازی
عرب میڈیا کے مطابق اردن کی فضائیہ نے اسرائیل کی جانب پرواز کرنے والے ایک ایرانی ڈرون کو عقبہ کے علاقے میں مار گرایا۔ اس کارروائی کا مقصد ملک کی فضائی حدود کی حفاظت اور شہری علاقوں کو ممکنہ خطرات سے بچانا تھا۔ اردن کی افواج کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے کے جواب میں فضا میں چھوڑا گیا تھا۔
میزائل اور ڈرونز کا دفاعی توڑ
اردنی فوج نے ایک روز قبل بھی اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے متعدد میزائل اور ڈرونز کو تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کارروائیوں میں جدید ائیر ڈیفنس سسٹمز کو استعمال کیا گیا تاکہ کوئی بھی میزائل یا ڈرون اردنی آبادی والے علاقوں میں گرنے سے روکا جا سکے۔
خطے کے ممالک اسرائیل کی حمایت میں سرگرم
اردنی حکام نے تصدیق کی کہ ان کی مسلح افواج ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہیں تاکہ ملک کی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ ساتھ ہی امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک نے ایران کے میزائل حملے روکنے کے لیے اسرائیل کی مدد کی ہے، جس میں اردن کا کردار نمایاں ہے۔
امن و سلامتی کو ترجیح
اردن کی جانب سے یہ واضح پیغام دیا گیا کہ وہ اپنی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ موجودہ صورتحال میں خطے کے کئی ممالک اپنی سلامتی کے دفاع کے لیے متحد نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی میزائل رستے میں کیوں رہ جاتے ہیں؟