سول نافرمانی ناکام ہوئی،لوگوں نے گرم پانی سے نہانا ہوتاہے،وہ بجلی اور گیس کے بل بھرنا کیوں بند کریں گے:خواجہ آصف
تعارف
پاکستانی سیاست میں مختلف مسائل پر بحث و مباحثہ معمول کی بات ہے، اور سول نافرمانی ایک ایسا موضوع ہے جو اکثر سامنے آتا ہے۔ حالیہ دنوں میں وفاقی وزیر خواجہ آصف کا ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے سول نافرمانی کی ناکامی کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ گرمیوں میں گرم پانی سے نہانے کی عادت رکھتے ہیں اور وہ بجلی اور گیس کے بلز کیوں بند کریں گے؟ ان کے اس بیان کا مقصد حکومت کے خلاف عوامی ردعمل کو سمجھنا اور اس کے اثرات کا تجزیہ کرنا تھا۔
سول نافرمانی کی ناکامی کا تجزیہ
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سول نافرمانی تب تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک عوام میں اس کی مکمل پذیرائی نہ ہو۔ ان کے مطابق، پاکستانی عوام روزمرہ کی زندگی کے ایسے مسائل سے جوجھ رہے ہیں جنہیں وہ سول نافرمانی کے ذریعے حل کرنے کی بجائے، حکومت سے ہی توقع رکھتے ہیں۔ جب تک عوام کی زندگی میں بنیادی سہولتیں، جیسے کہ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی موجود ہیں، وہ ان خدمات کو روکنے کے اقدام میں حصہ نہیں لیں گے۔
عوام کا ردعمل اور معاشی حالات
پاکستان کے معاشی حالات نے عوام کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے، اور اس کا براہ راست اثر ان کی روزمرہ کی عادات پر پڑا ہے۔ گرم پانی سے نہانا، بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی، اور دیگر بنیادی سہولتیں عوام کی زندگی کا لازمی حصہ ہیں۔ خواجہ آصف کا یہ کہنا تھا کہ لوگ ان عادات کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں، کیونکہ ان کی زندگی کی کچھ اہم ضرورتیں ان خدمات پر انحصار کرتی ہیں۔
سول نافرمانی کی کامیابی کے لئے ضروری اقدامات
خواجہ آصف کے بیان سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سول نافرمانی تب ہی کامیاب ہو سکتی ہے جب عوام میں ایک مشترکہ جذبہ اور شعور پیدا ہو کہ یہ اقدامات ان کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ضروری ہیں۔ سول نافرمانی صرف ایک وقتی احتجاج نہیں ہونا چاہیے، بلکہ اس کا مقصد حکومت پر دباؤ ڈالنا اور عوامی حقوق کا تحفظ کرنا ہونا چاہیے۔
نتیجہ
خواجہ آصف کے اس بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ سول نافرمانی کے ذریعے حکومت پر اثر ڈالنا تب تک ممکن نہیں جب تک عوام میں اس کی اہمیت اور اس کے فوائد کا شعور نہ ہو۔ یہ بھی ضروری ہے کہ عوام کے درمیان اس بات کی تفہیم ہو کہ ان کی روزمرہ کی زندگی ان اقدامات سے کس طرح متاثر ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت کو بھی عوامی مشکلات کو بہتر طریقے سے حل کرنے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ عوام کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر دفاع خواجہ آصف کا امریکا سے متعلق اہم بیان | پاکستان کی پوزیشن واضح