Sunday, May 11, 2025
ہومHealthگردوں کے امراض کی 10 عام علامات جنہیں نظرانداز نہ کریں

گردوں کے امراض کی 10 عام علامات جنہیں نظرانداز نہ کریں

گردوں کے امراض کا اشارہ دینے والی 10 علامات

گردوں کے امراض کی خاموش علامات

دنیا بھر میں لاکھوں افراد گردوں کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں، لیکن اکثر لوگ اس سے لاعلم رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، گردوں کی خرابی کی کئی نشانیاں ہیں، جنہیں عام طور پر دیگر بیماریوں کا نتیجہ سمجھا جاتا ہے۔ بعض اوقات ابتدائی مرحلے میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی، لیکن کچھ عام نشانیاں ایسی ہیں جو خطرے کا اشارہ دے سکتی ہیں۔

گردوں کے امراض کے بنیادی اسباب

ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، خاندانی بیماری کی تاریخ، اور 60 سال سے زائد عمر گردوں کے مسائل کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ اگر آپ ان میں سے کسی بھی زمرے میں آتے ہیں تو آپ کو درج ذیل علامات سے آگاہ رہنا چاہیے۔

مسلسل تھکن محسوس ہونا

گردے جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جب ان کا فعل متاثر ہوتا ہے تو خون میں فاسد مواد جمع ہونے لگتا ہے، جس سے تھکاوٹ اور نقاہت محسوس ہوتی ہے۔ گردوں کے مسائل خون کی پیداوار کو بھی متاثر کرتے ہیں، جس سے دماغ اور پٹھوں کو آکسیجن کی فراہمی کم ہو جاتی ہے۔

نیند کے مسائل

تحقیقی رپورٹس کے مطابق، نیند کے دوران خراٹے لینا یا نیند میں رکاوٹ جیسے مسائل گردوں کے امراض کے ساتھ جُڑے ہو سکتے ہیں۔ نیند کی کمی سے گردوں پر دباؤ بڑھتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کے فیل ہونے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔

جِلد کی خشکی اور خارش

گردے خون میں منرلز اور نمکیات کا توازن برقرار رکھتے ہیں۔ اگر وہ ٹھیک سے کام نہ کریں تو جسم میں زہریلے مواد کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے جِلد خشک اور کھردری ہو جاتی ہے اور خارش بھی ہو سکتی ہے۔

چہرہ، ہاتھ اور پیروں میں سوجن

گردے اگر اضافی نمکیات کو فلٹر نہ کر سکیں تو جسم میں سیال جمع ہونے لگتا ہے۔ اس کے نتیجے میں چہرہ، ہاتھ، پیروں اور ٹخنوں میں سوجن پیدا ہو سکتی ہے، جو گردوں کے مسائل کی ایک عام علامت ہے۔

پٹھوں کی کمزوری یا کھچاؤ

گردوں کی خرابی سے جسم میں منرلز جیسے کہ پوٹاشیم اور کیلشیئم کی کمی ہو سکتی ہے۔ ان اجزاء کا عدم توازن مسلز کی کمزوری اور اچانک کھچاؤ کا باعث بنتا ہے۔

سانس لینے میں دشواری

گردوں کے امراض کی وجہ سے جسم میں خون کے سرخ خلیات بننے کا عمل متاثر ہو سکتا ہے، جس کے باعث خون کی کمی اور آکسیجن کی سطح میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، جسم میں اضافی سیال جمع ہونے کی وجہ سے بھی سانس لینے میں مشکل ہو سکتی ہے۔

سر چکرانا اور یادداشت کی کمزوری

جب گردے صحیح کام نہیں کرتے تو زہریلے مادے خون میں شامل ہو جاتے ہیں، جو دماغی صلاحیتوں پر اثر ڈالتے ہیں۔ نتیجتاً، سر چکرانا، ارتکاز میں کمی اور یادداشت کی کمزوری جیسے مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔

کھانے کی خواہش ختم ہو جانا

گردوں کے مسائل کی وجہ سے مریض اکثر متلی یا قے محسوس کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی بھوک کم ہو جاتی ہے۔ اس کا نتیجہ وزن میں اچانک کمی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

منہ سے ناخوشگوار بو

جب گردے جسم کے فضلہ کو صحیح طریقے سے خارج نہیں کرتے تو خون میں زہریلے مادے جمع ہو جاتے ہیں، جس سے سانس میں بو پیدا ہو سکتی ہے اور کھانے کا ذائقہ بھی خراب محسوس ہوتا ہے۔

پیشاب کی رنگت میں تبدیلی

پیشاب میں جھاگ آنا، اس کا رنگ بہت زیادہ زرد یا بھورا ہونا، یا خون کے دھبے نظر آنا گردوں کے امراض کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ اگر ایسا کوئی مسئلہ درپیش ہو تو فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔

نوٹ: یہ معلومات مستند طبی ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں، لیکن کسی بھی طبی مسئلے کی صورت میں ماہر ڈاکٹر سے مشورہ لینا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چہرے کی خوبصورتی اور صحت کے لئے طاقتور ملک شیک

Most Popular