حج سیزن سے قبل غلافِ کعبہ کو نقصان سے بچانے کے لیے احتیاطی اقدام
حرمین شریفین کی انتظامیہ نے حج کے مقدس ایام کی آمد سے قبل ایک اہم احتیاطی قدم کے تحت غلافِ کعبہ (کسوہ) کو زمین سے تین میٹر بلند کر دیا ہے۔ یہ روایت ہر سال حج سے قبل دہرائی جاتی ہے تاکہ دورانِ حج غلاف کو ممکنہ نقصان سے محفوظ رکھا جا سکے۔
15 ذی الحج تک غلافِ کعبہ بلند رہے گا
انتظامیہ کے مطابق غلافِ کعبہ کو 15 ذی الحج تک بلند رکھا جائے گا۔ اس عرصے میں لاکھوں عازمینِ حج مسجد الحرام کا رخ کرتے ہیں اور طواف کے دوران غلافِ کعبہ کو چھونے یا اس کے قریب جانے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے غلاف کے پھٹنے یا خراب ہونے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے۔
غلاف کو محفوظ رکھنے کا تاریخی پس منظر
یہ روایت کئی برسوں سے جاری ہے۔ ماضی میں دیکھا گیا کہ بعض افراد جذباتی وابستگی کی بنیاد پر غلافِ کعبہ کو تبرک سمجھ کر اس کا کوئی حصہ کاٹ کر ساتھ لے جانے کی کوشش کرتے تھے، جس سے غلاف کو شدید نقصان پہنچتا تھا۔ اسی تناظر میں غلاف کو چند میٹر اونچا کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ محفوظ رہے اور مکمل حفاظت کے ساتھ پورے حج سیزن میں قائم رہے۔
غلافِ کعبہ کی تبدیلی کی روایتی تقریب
ہر سال 9 ذی الحج کو غلافِ کعبہ کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا جاتا ہے، جسے کسوہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب کہا جاتا ہے۔ یہ عمل بھی انتہائی نرمی اور احترام کے ساتھ انجام دیا جاتا ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اس لمحے کو بڑی عقیدت کے ساتھ دیکھتے ہیں۔
اسلامی روایت کا تسلسل
یہ اقدام نہ صرف غلافِ کعبہ کی حفاظت کا ذریعہ ہے بلکہ اسلامی روایات کے احترام کا مظہر بھی ہے، جو ہر سال حرمین کی انتظامیہ کی طرف سے پوری توجہ اور اہتمام کے ساتھ سرانجام دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں حج آپریشن 2025ء کا آغاز 29 اپریل سے ہوگا