شبِ قدر، جو رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں پوشیدہ ہے، ایک عظیم اور برکتوں والی رات ہے۔ قرآن کریم اسی رات لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر نازل کیا گیا۔ نبی کریم ﷺ نے امت کو تاکید فرمائی کہ وہ اس رات کو 21، 23، 25، 27 یا 29ویں رات میں تلاش کرے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’شبِ قدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘ (صحیح بخاری)
یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اور اس میں کی جانے والی عبادات کا اجر بے حد عظیم ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اس رات کو خصوصی عبادات میں گزارا اور اپنی امت کو بھی اس کی فضیلت سے آگاہ کیا۔ جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے دریافت کیا کہ اگر کوئی شبِ قدر کو پالے تو وہ کیا دعا کرے، تو نبی کریم ﷺ نے یہ دعا پڑھنے کی تلقین فرمائی:
اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ العَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي (ترمذی)
29ویں شب
- چار رکعت نفل (دو دو رکعت کرکے) ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ قدر ایک بار اور سورہ اخلاص تین بار پڑھیں۔
- بعد از نماز 70 بار سورہ الم نشرح پڑھیں۔
- سورہ واقعہ سات مرتبہ پڑھیں۔