Saturday, April 19, 2025
ہومTechnologyمیٹا کا پروجیکٹ واٹر ورتھ دنیا کی سب سے طویل سمندری انٹرنیٹ...

میٹا کا پروجیکٹ واٹر ورتھ دنیا کی سب سے طویل سمندری انٹرنیٹ کیبل

میٹا کا دنیا کی طویل ترین زیرسمندرکیبل بچھانے کا منصوبہ

جدید ترین ’پروجیکٹ واٹر ورتھ

میٹا نے ایک نئے عالمی سمندری انٹرنیٹ کیبل منصوبے کا اعلان کیا ہے، جو ’پروجیکٹ واٹر ورتھ‘ کے نام سے جانا جائے گا۔ یہ دنیا کی سب سے طویل زیرِ سمندر کیبل ہوگی، جس کی لمبائی 50 ہزار کلومیٹر ہوگی۔ اس کے ذریعے امریکہ، بھارت، جنوبی افریقہ، برازیل اور دیگر کئی خطے آپس میں جڑیں گے۔

جدید ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر

میٹا اپنی توجہ سوشل میڈیا تک محدود رکھنے کے بجائے، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے میں بھی کام کر رہا ہے۔ یہ منصوبہ ’انڈسٹری لیڈنگ کنیکٹیویٹی‘ فراہم کرے گا، جو تیز ترین انٹرنیٹ اور میٹا کی اے آئی ترقی کو فروغ دے گا۔

ڈیجیٹل معیشت اور تکنیکی ترقی

میٹا کے مطابق، اس منصوبے سے عالمی ڈیجیٹل معیشت کو بڑھاوا ملے گا اور ٹیکنالوجی کے نئے دروازے کھلیں گے۔ یہ جدید ترین 24 فائبر پیئر سسٹم پر مبنی ہوگا، جس سے ڈیٹا کی ترسیل کی صلاحیت بے حد بڑھ جائے گی۔

انٹرنیٹ کیبلز کی بڑھتی اہمیت

عالمی انٹرنیٹ کا 95 فیصد ٹریفک زیرِ سمندر کیبلز سے منتقل ہوتا ہے۔ دنیا میں 600 سے زائد معلوم سمندری کیبل نیٹ ورکس موجود ہیں، جو مختلف براعظموں کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

بڑی ٹیک کمپنیاں اور نیٹ ورکس

پہلے ان کیبل نیٹ ورکس میں ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں سرمایہ لگاتی تھیں، مگر اب میٹا، گوگل، ایمیزون اور مائیکروسافٹ جیسے ادارے خود ان نیٹ ورکس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

ڈیجیٹل کنٹرول اور چیلنجز

آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین کے مطابق، انٹرنیٹ کے بنیادی ڈھانچے پر بڑی ٹیک کمپنیوں کا کنٹرول ایک پالیسی چیلنج بن سکتا ہے، کیونکہ یہ ڈیجیٹل مارکیٹ پر اجارہ داری پیدا کر سکتا ہے۔

سیکیورٹی خدشات اور چیلنجز

زیرِ سمندر کیبل نیٹ ورکس پر حملوں اور حادثات کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔ حالیہ برسوں میں کئی اہم کیبلز کٹ چکی ہیں، جس سے سیکیورٹی کے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ نیٹو اور دیگر عالمی ادارے اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔

امریکی اثر و رسوخ اور حکمت عملی

ماہرین کے مطابق، میٹا کے اس منصوبے میں یورپ اور چین شامل نہیں کیے گئے اور جغرافیائی تنازعات والے علاقوں سے بچنے کی حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ اس سے امریکہ کو جنوبی نصف کرے میں مضبوط ڈیجیٹل کنٹرول حاصل ہو سکتا ہے۔

ڈیجیٹل مستقبل کی نئی سمت

یہ منصوبہ نہ صرف عالمی کنیکٹیویٹی کو بہتر بنائے گا بلکہ بڑی ٹیک کمپنیوں کے کردار میں بھی تبدیلی لائے گا۔ کیا یہ اقدام انٹرنیٹ مارکیٹ میں مزید اجارہ داری پیدا کرے گا یا عالمی سطح پر ایک مثبت تبدیلی لائے گا؟ اس کا فیصلہ وقت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں سب میرین کیبل کی خرابی سے انٹرنیٹ سروس متاثر

Most Popular